کرناٹک کے سابق ڈی جی پی اوم پرکاش کے قتل کی تحقیقات جاری ہے۔ اب خبر یہ ہے کہ ان کی بیوی پلوی نے کئی واٹس ایپ پیغامات بھیجے تھے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اوم پرکاش نے انہیں یرغمال بنایا ہوا ہے۔ اس کے ساتھ اس طرح کے پیغامات میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ سابق پولیس افسر کے پی ایف آئی یعنی پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے تعلقات تھے۔ تاہم پولیس نے اس بارے میں سرکاری طور پر کچھ نہیں کہا ہے۔انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق پلوی نے یہ پیغامات ایک گروپ پر بھیجے تھے۔ ایک پیغام میں، اس نے لکھا: ‘میں برسوں سے اس سے علیحدگی کا کہہ رہی ہوں لیکن کچھ نہیں ہو رہا، میں جہاں بھی جاتی ہوں، وہ میرے کھانے پینے میں زہر ملانے لگتا ہے۔’ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ گھر کے عملے کو زہر دینے کے لیے بھی رشوت دی گئی، انہوں نے یہ بھی لکھا کہ ‘میری بیٹی کو بہت تکلیف ہو رہی ہے، میں خاموش نہیں بیٹھ سکتی۔’
رپورٹ کے مطابق پلوی نے کئی اور سنگین الزامات بھی لگائے ہیں۔ ایک پیغام میں کہا گیا، ‘یہ بہت عجیب لگ سکتا ہے، لیکن یہ سچ ہے۔ اس کی سلطنت بہت بڑی ہے۔ وہ پی ایف آئی کا رکن ہے۔ اس نے مزید کہا، ‘میں کیا کروں؟ میری بیٹی تکلیف میں ہے۔ یہ حال ہی میں اس وقت شروع ہوا جب اس نے آواز اٹھانا شروع کی۔’پلوی نے ایک پیغام لکھا، ‘اگر میری بیٹی یا مجھے کچھ ہوتا ہے، چاہے وہ کتنا ہی قدرتی یا حادثاتی کیوں نہ ہو، میرے شوہر اس کے ذمہ دار ہوں گے۔ مجھے خاموش رہ کر تکلیف اٹھانی پڑے گی۔ یہ بہت تکلیف دہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق پیغامات میں اس نے مستان نامی شخص کا بھی ذکر کیا ہے جو کافی عرصے سے اس کے خلاف ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔فی الحال ان پیغامات کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ اوم پرکاش کی لاش اتوار کو ان کی رہائش گاہ سے ملی۔ ہندوستان کے ان پٹ کے ساتھ