نئی دہلی:(ایجنسی)
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمنا نے ہفتے کو کہا کہ عدلیہ کے سامنے موجودہ چیلنجز سے موثر مقابلے کے لیے ہائی کورٹس کے ججوں کے خالی اسامیوں کو ترجیحی بنیاد پر بھرنے کے ساتھ ان کی تعداد بڑھانے کی ضرورت ہے۔
جسٹس رمنا نے ہندوستان میں انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس (دانشورانہ اثاثے کے حقوق) کے تنازعات کے حل سے متعلق یہاں منعقد ایک قومی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ججوں کی تعداد بڑھانے سمیت انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنا وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔
انہوں نے انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس (آئی پی آر) کے تنازعات سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے عدالتی نظام سے متعلق چیلنجز کی نشان دہی کی۔ جسٹس رمنا نے کہا کہ عدلیہ کو پہلے ہی سہولیات کی کمی کا سامنا ہے۔ ایسی صورتحال میں انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس سے متعلق مقدمات کو نمٹانے کے لیے ہائی کورٹس میں ججوں کی تعداد بڑھانے سمیت عدالتی ڈھانچے کو ترجیحی بنیادوں پر مضبوط کرنا ہوگا۔