امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر نوبل پرائز کے حوالے سے بڑی دلچسپ باتیں لکھی ہیں
ٹرمپ نے اپنی کامیابیوں کی فہرست سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے بہت خوشی ہو رہی ہے کہ میں نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ مل کر جمہوریہ کانگو اور روانڈا کے درمیان ایک عظیم معاہدہ کیا ہے، مجھے اس کام کے لیے امن کا نوبیل انعام نہیں ملے گا، مجھے انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ روکنے پر نوبیل نہیں ملا۔ مجھے مصر اور ایتھوپیا کے درمیان امن برقرار رکھنے کا انعام نہیں ملا، مشرق وسطیٰ میں ابراہیمی معاہدے کرنے پر بھی امن کا نوبیل انعام نہیں ملے گا۔
ٹرمپ کا ردعمل پڑھ کر ایسا لگتا ہے جیسے وہ طنزیہ زبان استعمال کر رہے ہیں۔پنی پوسٹ کے آخر میں ٹرمپ نے لکھا ’چاہے میں کچھ بھی کروں، روس یوکرین ہو یا اسرائیل ایران، مجھے امن کا نوبیل انعام نہیں ملے گا لیکن لوگ سب کچھ جانتے ہیں، اور یہی میرے لیے سب سے اہم ہے۔‘
****کن امریکی صدور کو امن کا نوبیل انعام ملا؟
اب تک چار امریکی صدور امن کا نوبیل انعام حاصل کر چکے ہیں ۔ یہ اعزاز حاصل کرنے والے آخری امریکی صدر باراک اوباما تھے۔
تھیوڈور روزویلٹ: تھیوڈور روزویلٹ امریکہ کے 26ویں صدر تھے۔ 1901 میں صدر میک کینلے کے قتل کے بعد انھیں امریکہ کا صدر بنایا گیا۔ انھیں روس جاپان جنگ کے خاتمے پر 1906 میں امن کا نوبیل انعام دیا گیا۔
ووڈرو ولسن: ووڈرو ولسن امریکہ کے 28 ویں صدر جنھوں نے 1913 سے 1921 تک خدمات انجام دیں۔ ولسن کو لیگ آف نیشنز کے قیام میں ان کی کوششوں کے لیے 1919 میں امن کا نوبیل انعام دیا گیا۔
جمی کارٹر: جمی کارٹر 1977 سے 1981 تک امریکہ کے 39 ویں صدر تھے۔ کارٹر کو 2002 میں عالمی امن، ماحولیاتی تبدیلی اور انسانی حقوق کے لیے ان کی نمایاں خدمات کے لیے نوبیل امن انعام سے نوازا گیا۔ ان کی وفات گذشتہ سال 100 سال کی عمر میں ہوئی۔
باراک اوباما: امریکہ کے 44 ویں صدر باراک اوباما کو 2009 میں امن کا نوبیل انعام دیا گیا۔ یہ اعزاز انھیں بین الاقوامی سفارت کاری اور ملکوں کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کی کوششوں کے لیے دیا گیا۔