ناگپور: آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نےبالواسطہ کانگریس پر حملہ کرتے ہویے کہا ہے کہ "کوئی ایک ادارہ” انگریزوں سے ہندوستان کی آزادی کی "یادگار کامیابی” کے لیے "خصوصی کریڈٹ” کا دعویٰ نہیں کر سکتا، اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ یہ بے شمار افراد اور گروہوں کی محنتوں اور قربانیوں کا نتیجہ تھا۔بھاگوت نے جمعہ کو دیر گئے ناگپور میں ایک کتاب کی ریلیز میں بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ آزادی کی تحریک 1857 کی بغاوت سے شروع ہوئی، جس نے ایک ایسی جدوجہد کو بھڑکا دیا جس کی وجہ سے ہندوستان کی آزادی ہوئی۔
ہندوستان ٹائمز Hindustan Times کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ "ملک نے اپنی آزادی کیسے حاصل کی اس کے بارے میں بحث اکثر ایک اہم حقیقت کو نظر انداز کر دیتی ہے۔ یہ کسی ایک شخص کی وجہ سے نہیں تھا۔ 1857 کے بعد ملک بھر میں آزادی کی جدوجہد کے شعلے بھڑک اٹھے تھے…” انہوں نے کہا۔بھاگوت نے آزادی میں لاتعداد افراد اور گروہوں کے تعاون کا حوالہ دیا،
اس خیال کو مسترد کرتے ہوئے کہ کوئی ایک ادارہ (کسی کا نام لیے بغیر،) اس کامیابی کے لیے "خصوصی کریڈٹ” کا دعویٰ نہیں کر سکتا ہے۔ حکمران بی جے پی اور اس کے نظریاتی مرکز، آر ایس ایس نے تحریک آزادی میں مؤخر الذکر کے کردار پر تنقید کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
ناقدین نے طویل عرصے سے آر ایس ایس کو تحریک آزادی سے دور رہنے کے لیے نشانہ بنایا ہے، یہاں تک کہ اس کے حامیوں نے لوک مانیہ تلک کے زیر اثر نوآبادیاتی مخالف جدوجہد میں بانی کے بی ہیڈگیوار جیسے رہنماؤں کی شمولیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کا ایک اہم کردار تھا۔ ہیڈگیوار، جنہیں 1921 میں برطانوی مخالف تقریر کے لیے ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، برطانوی نمک کی اجارہ داری کے خلاف 1930 کی تحریک میں ان کی شمولیت کے لیے بھی جیل بھیج دیا گیا تھا۔