امریکی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کی ترجمان ٹریشیا میک لافلن کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے افغانستان اور کیمرون کے ہزاروں مہاجرین کے لیے عارضی تحفظاتی اسٹیٹس (ٹی پی ایس) ختم کر دیا ہے۔ یہ فیصلہٹرمپ کی اس وسیع تر امیگریشن پالیسی کا حصہ ہے، جس کا مقصد غیر ملکی تارکین وطن کی ریکارڈ تعداد کو ملک بدر کرنا اور عارضی قانونی تحفظات کو محدود کرنا ہے۔
اس فیصلے کے افغان مہاجرین پر اثرات
تقریباً 14,600 افغان شہری، جو ‘ٹی پی ایس‘ کے اہل تھے، مئی 2025 میں یہ تحفظ کھو دیں گے۔ اسی طرح کیمرون کے 7,900 مہاجرین کا ‘ٹی پی ایس‘ جون 2025 میں ختم ہو جائے گا۔ امریکہ کا ‘ٹی پی ایس پروگرام‘ ان افراد کو تحفظ فراہم کرتا ہے، جن کے آبائی ممالک قدرتی آفات، مسلح تنازعات، یا دیگر غیر معمولی حالات سے دوچار ہوں۔ یہ اسٹیٹس چھ سے 18 ماہ تک کے لیے دیا جاتا ہے، جس کی تجدید ہوم لینڈ سکیورٹی کا ادارہ کرتا ہے اور اسی کے تحت ملک بدری سے تحفظ اور ورک پرمٹ تک رسائی ملتے ہیں۔
امریکہ کی ہوم لینڈ سکیورٹی کی وزیر کرسٹی نوئم نے جمعہ گیارہ اپریل کو فیصلہ کیا کہ افغانستان اور کیمرون کے حالات اب ‘ٹی پی ایس‘ کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتے۔ اس ادارے کی ترجمان ٹریشیا میک لافلن نے کہا، ”ان ممالک میں حالات اب اس درجے کے نہیں ہیں کہ تحفظاتی اسٹیٹس کی ضرورت