نئی دہلی:رام دیو کسی کے قابو میں نہیں , وہ اپنی دنیا میں رہتے ہیں۔” یہ الفاظ یوگا گرو رام دیو کے لیے کہے گئے جب انہوں نے ‘روح افزا’ کیس کے حوالے سے رام دیو کو ایک بار پھر پھٹکار لگائی ہے، اور ان ہر توہین عدالت کا الزام لگایا یہ معاملہ بھی رام دیو کے گلاب شربت اور ہمدرد کمپنی کی تجارت سے متعلق ہے۔ اس پر عدالت نے رام دیو کو پرانی ویڈیو ہٹانے کے لیے کہا تھا، لیکن اسے دیکھ کر دہلی ہائی کورٹ کی بنچ نے جمعرات کو رام دیو کو حکم دیا کہ وہ اپنے نئے ویڈیو کا وہ حصہ ہٹا دیں، جس میں ہمدرد اور ان کے پروڈکٹس کا ذکر ہے، عدالت نے 1 دن کے اندر اسے ہٹانے کا حکم دیا ہے۔
یہ معاملہ قانون کے علم میں اس وقت آیا جب ہمدرد نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی۔ ہمدرد نے کہا کہ رام دیو نے اپنی پہلی ویڈیو میں ان کے پروڈکٹ روح افزا کو "شربت جہاد” کہہ کر بدنام کیا۔ اس ویڈیو میں رام دیو نے روح افزا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسے بنانے والی کمپنی کا منافع مساجد اور مدارس کی تعمیر میں استعمال ہوتا ہے۔ ہمدرد نے اسے ٹریڈ مارک کی خلاف ورزی، ہتک عزت اور فرقہ وارانہ بیان بازی کا مقدمہ قرار دیا۔
22 اپریل کو دہلی ہائی کورٹ نے رام دیو کو ہدایت دی تھی کہ وہ ایسے ویڈیوز کو ہٹا دیں اور مستقبل میں ایسے بیانات، اشتہارات یا سوشل میڈیا پوسٹس نہ کریں۔ عدالت نے رام دیو سے ایک حلف نامہ داخل کرنے کو بھی کہا تھا، جس میں ان سے یہ وعدہ کرنے کو کہا گیا تھا کہ وہ دوبارہ ایسا نہیں کریں گے۔
لیکن اس کے باوجود انہوں نے ایک نیا ویڈیو پوسٹ کیا، جو تقریباً تین گھنٹے کا تھا۔ تقریباً دو منٹ کے اس ویڈیو میں رام دیو نے پھر ہمدرد کا ذکر کیا۔
ہمدرد کے وکیل سینئر ایڈوکیٹ سندیپ سیٹھی نے عدالت کو بتایا کہ نئی ویڈیو پرانی ویڈیو سے ملتی جلتی ہے۔ دونوں میں ہمدرد کا نام لیا گیا اور کہا گیا کہ اس کا منافع مساجد اور مدارس بنانے میں جاتا ہے۔ سیٹھی نے کہا کہ دونوں ویڈیوز میں فرقہ وارانہ بیانات دیئے اور ہمدرد کو ایک خاص کمیونٹی سے جوڑا۔ انہوں نے کہا کہ رام دیو نے 22 اپریل کے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی اور جان بوجھ کر دوبارہ ایسا ہی ویڈیو پوسٹ کیا۔جسٹس بنسل نے کہا کہ اگر رام دیو نے یہ رویہ جاری رکھا تو عدالت ان کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس جاری کرے گی۔ عدالت نے کہا کہ نئی ویڈیو کا ٹون اور مواد پرانی ویڈیو سے ملتا جلتا ہے۔ اس کے بعد رام دیو کے وکلاء راجیو نائر اور جینت مہتا نے اپنے موکل سے بات کی اور عدالت کو بتایا کہ وہ 24 گھنٹے کے اندر تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور دیگر میڈیا سے ہمدرد کا ذکر کرنے والے ویڈیو کے حصے کو ہٹا دیں گے۔ جسٹس بنسل نے بیان ریکارڈ کیا اور رام دیو کو حکم کی تعمیل کے لیے حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت کی۔