کیف:(ایجنسی)
یوکرین پر روس کا حملہ جاری ہے ۔ حملے کے تیسرے دن اب روسی میڈیا کی طرف سے بڑا دعویٰ کیا گیا ہے ۔ روسی میڈیا کے مطابق یوکرین کے صدر وولوڈیمیر زیلینسکی راجدھانی کیف کو چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں ۔ اس سے پہلے زیلینسکی نے دعویٰ کیا کہ روس کی فوج ان کے اور ان کی فیملی کے پیچھے پڑی ہوئی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیلینسکی اپنی ٹیم کےساتھ کیوی میں ہیں ۔
آپ کو بتادیں کہ ایک دن پہلے جمعہ کو یوکرین کے صدر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ بحران کے دور میں کسی بھی حال میں ملک چھوڑ کر نہیں جائیں گے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ اپنی آخری سانس تک ملک کی حفاظت کیلئے لڑیں گے ۔
جمعہ کو دئے گئے بیان میں زیلینسکی نے کہا تھا کہ کچھ لوگ سوشل میڈیا پر افواہ پھیلانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں ۔ بحران کے اس وقت میں پورا یوکرین ایک ساتھ کھڑا ہوکر روس کی فوج کا مقابلہ کررہا ہے ۔ زیلینسکی نے دیگر طاقتور ممالک سے مدد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ یوکرین اکیلے ہی روس کا سامنا کررہا ہے ، اس کو ہتھیاروں کی ضرورت ہے ۔ یوکرین کے وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کو فرانس کی طرف سے مدد پہنچائی جارہی ہے ۔
روسی میڈیا کا یہ دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یوکے کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ روس کی فوج راجدھانی کیف کے قریب پہنچ چکی ہے ۔ وزارت کے مطابق روس کی فوج کیف کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور وہ کیف سے 30 کلو میٹر کی دوری پر ہے ۔
حالانکہ ٹکراؤ کے ماحول میں روس اور یوکرین کے درمیان بات چیت کو لے کر بھی خبریں سامنے آئی ہیں ۔ جمعہ کو یوکرین نے کہا تھا کہ وہ روس کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہے وہیں روس کے وزیر خارجہ نے بیان دیا تھا کہ اگر یوکرین کی فوج خودسپردگی کرتی ہے تو وہ یوکرین کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہیں ۔ روس نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ وہ یوکرین پر قبضہ کرنا نہیں چاہتا ہے ۔