کیف :(ایجنسی)
روسی فوجی یوکرین کے دوسرے سب سے بڑے شہر خارکیف میں داخل ہو گئی ہیں۔ اے ایف پی نے علاقائی انتظامہ کے سربراہ کے حوالہ سے کہا ہے کہ شہر کے دفاع کے لئے مزاحمت کی جا رہی ہے۔
دو بڑے دھماکے، گیس پائپ لائن تباہ، ’جوہری بجلی گھر تاحال محفوظ‘
کیف: روسی فوج نے اتوار کی صبح یوکرین کے واسلکیف میں ایک تیل کے ڈپو پر میزائل حملہ کیا اور خارکیف میں ایک گیس پائپ لائن کو دھماکے سے اڑا دیا۔ سی این این کے مطابق پہلا دھماکہ یوکرین کے دارالحکومت کیف سے تقریباً 30 کلومیٹر جنوب میں واقع شہر واسلکیف میں ہوا۔ جہاں ایک بڑے فوجی ہوائی اڈے کے ساتھ ساتھ کئی ایندھن کے ٹینک بھی موجود ہیں۔ دوسرا دھماکہ یوکرین کے خارکیف میں ہوا جہاں روسی سکیورٹی فورسز نے قدرتی گیس کی پائپ لائن کو دھماکے سے اڑا دیا۔
یوکرین کی وزارت داخلہ کے مشیر اینٹون گیراشینکو نے ٹیلی گرام پر کہا ’’کے ایل او کمپنی کے آئل ڈپو کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ امدادی کارکن جائے حادثہ کی طرف روانہ ہو گئے ہیں۔ دھماکے میں کسی کے ہلاک ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ یہ طویل عرصے تک جلتا رہے گا اور ماحول کو شدید نقصان پہنچائے گا۔‘‘
دریں اثنا، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانوف گروسی نے کہا ہے کہ روس کے خصوصی فوجی آپریشن کے دوران یوکرین کے جوہری بجلی گھر مستحکم اور معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ گروسی نے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ کسی بھی ایسی کارروائی سے گریز کریں جس سے یوکرین میں جوہری مقامات کی سلامتی کو خطرہ ہو۔
آئی اے ای اے نے واضح کیا کہ یوکرین کا اسٹیٹ نیوکلیئر ریگولیٹری انسپکٹوریٹ (ایس این آر آئی یو) ملک کے چاروں نیوکلیئر پاور سائٹس کے ساتھ باقاعدہ رابطہ رکھتا ہے، جن میں کل 15 ری ایکٹر ہیں۔ اس ہفتے کے شروع میں گروسی نے کہا کہ چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ میں تابکاری کی سطح کم ہے اور اس سے مقامی آبادی کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
198 مسافروں پر مشتمل ایک اور پرواز رومانیہ سے ہندوستان کے لئے روانہ
نئی دہلی :حکومت ہند کی جانب سے جنگ زدہ یوکرین میں پھنسے ہندوستانی طلبا اور شہریوں کے انخلا کے لئے چلائے گئے ’آپریشن گنگا‘ کے تحت پروازوں کی روانگی کا سلسلہ لگاتار جاری ہے۔ 198 ہندوستانوں پر مشتمل ایک اور انخلا پرواز رومانیہ کے شہر بخارست سے ہندوستان کے لئے روانہ ہو گئی ہے۔ گزشتہ روز سے اب تک 219، 250 اور 240 مسافروں کی پروازیں ہندوستان پہنچ چکی ہیں۔ جبکہ ایک پرواز دو روز قبل بھی یوکرین سے ہندوستانی شہرویوں کو لے کر ہندوستان پہنچی تھی۔