ااسرائیل ابھی ایران کے میزائل حملوں سے ابرنے کی کوشش کر رہا تھا کہ غزہ میں اسے بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔اسرائیل کی فوج نے بدھ کے روز کہا ہے کہ غزہ میں لڑائی میں اس کے سات فوجی ہلاک ہو گئے۔فوج کی ویب سائٹ پر اسی بٹالین کے پانچ فوجیوں اور ایک پلاٹون کمانڈر کے نام درج ہیں جو "جنوبی غزہ کی پٹی میں لڑائی کے دوران ہلاک ہوئے۔”نیز کہا گیا کہ ساتواں فوجی بھی ہلاک ہو گیا لیکن اس کے اہلِ خانہ نے نام ظاہر کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے سے لے کر اب تک 430 سے زیادہ اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
غزہ میں اب تک 56000 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ 20 لاکھ سے زیادہ آبادی پر مشتمل یہ علاقہ اس وقت قحط جیسی صورتِ حال سے دوچار ہے۔منگل کے روز ایران کے ساتھ جنگ بندی پر اسرائیل کی رضامندی کے بعد ملک کے فوجی سربراہ ایال ضمیر نے کہا، اب توجہ دوبارہ غزہ پر منتقل ہو جائے گی۔
دریں اثنا حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈ نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر کہا کہ اس نے جنوبی غزہ کی پٹی میں ایک رہائشی عمارت کے اندر گھات لگا کر اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کیا۔حماس نے کہا کہ ایک یاسین 105 میزائل اور ایک اور میزائل جنوبی خان یونس سے داغے گئے جس میں کچھ اسرائیلی فوجی ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے بعد القسام کے جنگجوؤں نے عمارت کو مشین گنوں سے نشانہ بنایا۔فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا دونوں واقعات ایک جیسے تھے۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ، یہ فوجی اس وقت مارے گئے جب ان کی بکتر بند گاڑی ایک دھماکہ خیز مواد سے ٹکرا گئی۔