بنگلہ دیش نے اتوار کے روز نئے ڈیزائن کے بینک نوٹ جاری کیے ہیں جنہوں نے ملک کے بانی صدر اور معزول وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے والد کی تصویر والے سابقہ نوٹوں کی جگہ لے لی ہے۔
سابقہ معزول وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے فرار ہو جانے کے بعد سے تقریباً 170 ملین کی آبادی کے حامل جنوبی ایشیائی ملک کا انتظام نگراں حکومت چلا رہی ہے۔ اگست 2024 میں اپنی حکومت کے خلاف بغاوت کو طاقت سے کچلنے کی کوشش کے الزام میں حسینہ واجد کے خلاف اتوار کو مقدمہ شروع ہوا۔اب تک تمام کرنسی نوٹوں پر ان کے والد مرحوم شیخ مجیب الرحمٰن کی تصویر تھی جنہوں نے 1971 میں پاکستان سے علیحدگی کے بعد بنگلہ دیش کی قیادت کی تھی۔ پھر فوجیوں نے 1975 کی بغاوت میں انہیں اور ان کے خاندان کے بیشتر افراد کو قتل کر دیا۔بنگلہ دیش بینک کے ترجمان عارف حسین خان نے اے ایف پی کو بتایا، "نئی سیریز اور ڈیزائن کے تحت نوٹوں میں کوئی انسانی تصویر نہیں بلکہ قدرتی مناظر اور روایتی امتیازی نشانات کی نمائش ہو گی۔”
مسلم اکثریتی ملک کے ڈیزائنوں میں ہندو اور بدھ مندروں کے ساتھ ساتھ تاریخی محلات کی تصاویر شامل ہیں۔ن میں آنجہانی مصور زین العابدین کا فن پارہ بھی ہے جس میں برطانوی نوآبادیاتی دورِ حکومت کے بنگال میں قحط کی منظر کشی کی گئی ہے۔یک اور نوٹ جنگِ آزادی کے ہلاک شدگان کے لیے قومی شہداء یادگار کی تصویر کشی کرے گا۔اتوار کو نو مختلف مالیتوں میں سے تین کے نوٹ جاری کیے گئے۔نہوں نے مزید کہا، "نئے نوٹ مرکزی بینک کے ہیڈکوارٹر اور بعد میں پورے ملک میں اس کے دیگر دفاتر سے جاری ہوں گے۔ نئے ڈیزائن والے دیگر مالیتوں کے نوٹ مرحلہ وار جاری ہوں گے۔”نئے نوٹوں کے ساتھ موجودہ نوٹ اور سکے بھی زیرِ گردش رہیں گے۔یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ بدلتی ہوئی سیاست کی عکاسی کے لیے ڈیزائن میں تبدیلی کی گئی ہو۔جب مشرقی پاکستان نے 1972 میں اپنا نام بدل کر بنگلہ دیش رکھ لیا تھا تو ابتدائی جاری کردہ نوٹوں میں ایک نقشہ نمایاں تھا۔بعد ازاں نوٹوں پر عوامی لیگ کی قیادت کرنے والے شیخ مجیب الرحمٰن کی تصویر دی گئی۔ اس جماعت کی قیادت حسینہ نے بھی اپنے 15 سالہ اقتدار کے دوران کی۔
جب دوسری جماعتیں اقتدار میں تھیں اور طاقتور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کا غلبہ تھا تو نوٹوں پر تاریخی اور آثارِ قدیمہ کے مقامات نمایاں تھے۔حسینہ واجد اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے مقدمے کی سماعت تک عوامی لیگ پر گذشتہ ماہ پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ستتر سالہ حسینہ بھارت میں خود ساختہ جلاوطنی میں ہیں اور انہوں نے اپنے خلاف مقدمے میں شرکت کے لیے حوالگی سے انکار کر دیا ہے۔