اپوزیشن کے انڈیا الائنس نے بہار میں اس سال ستمبر اکتوبر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے اپنی حکمت عملی کو مضبوط بنانے کی سمت ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ جمعرات 17 اپریل کو پٹنہ میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے دفتر میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ آر جے ڈی لیڈر اور بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو اتحاد کی رابطہ کمیٹی کی قیادت کریں گے۔ یہ کمیٹی آئندہ انتخابات کے لیے حکمت عملی، سیٹوں کی تقسیم، مشترکہ منشور اور دیگر اہم فیصلوں کو حتمی شکل دے گی۔
پٹنہ میں آر جے ڈی کے دفتر میں تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہنے والی اس میٹنگ میں گرینڈ الائنس کے تمام اہم حلقوں کے سینئر لیڈروں نے شرکت کی۔ ان میں آر جے ڈی، کانگریس، بائیں بازو کی جماعتوں (سی پی آئی، سی پی آئی-ایم، سی پی آئی-ایم ایل) اور وکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) کے نمائندے شامل تھے۔ میٹنگ کا بنیادی مقصد بہار میں حکمراں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے خلاف متحد ہو کر ایک مضبوط چیلنج پیش کرنا تھا۔
میٹنگ کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کانگریس کے بہار انچارج کرشنا الوارو نے رابطہ کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کیا اور کہا، "ہم نے انڈیا الائنس کوآرڈینیشن کمیٹی بنائی ہے، جس کے سربراہ تیجسوی یادو ہوں گے۔ یہ کمیٹی انتخابی حکمت عملی، سیٹوں کی تقسیم، کم سے کم مشترکہ پروگرام، مشترکہ منشور اور ضلعی سطح پر بلاک لیڈروں کے درمیان رابطہ کاری جیسے تمام مسائل پر کام کرے گی۔”تیجسوی یادو، جو پہلے ہی آر جے ڈی کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار کے طور پر سامنے آچکے ہیں، رابطہ کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر ان کے بڑھتے ہوئے سیاسی قد کی عکاسی کرتا ہے۔ کمیٹی ہر حلقہ پارٹی کے دو نمائندوں پر مشتمل ہو گی، اور انتخابات سے متعلق تمام اہم فیصلے لینے کے لیے سپریم باڈی ہو گی۔اگرچہ تیجسوی یادو کو کوآرڈینیشن کمیٹی کی قیادت سونپی گئی ہے، لیکن گرینڈ الائنس نے باضابطہ طور پر وزیر اعلیٰ کے امیدوار کے طور پر ان کے نام کا اعلان نہیں کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، کانگریس اور دیگر حلیف اس معاملے پر مزید بات چیت چاہتے ہیں کیونکہ بی جے پی پہلے ہی ’’لالو-رابڑی جنگل راج‘‘ کا بیانیہ شروع کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ کانگریس لیڈر شکیل احمد خان نے واضح کیا کہ میٹنگ میں سیٹوں کی تقسیم یا چیف منسٹر کے امیدوار پر کوئی بات نہیں ہوئی۔