لکھنؤ:بجٹ اجلاس کے آغاز ہنگامہ خیز رہا اپوزیشن کے ایک مطالبہ پر اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے ایس پی پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے ایوان میں کہا کہ یہ لوگ اپنے بچوں کو انگریزی اسکولوں میں بھیجیں گے اور باقی بچوں کو مولوی بنانا چاہتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اردو اور دیگر زبانوں کے حوالے سے اسمبلی میں زوردار تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ایس پی لیڈر ملک کو جنون کی طرف لے جانا چاہتے ہیں، یہ کام نہیں ہونے والا۔
درحقیقت اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈے نے کہا تھا کہ اردو میں انگریزی کی جگہ فلور لینگویج ہونی چاہیے۔ اس کے جواب میں سی ایم یوگی نے کہا کہ اپوزیشن ہر اچھے کام کی مخالفت کرتی ہے۔ وہ اردو کی وکالت کرتے ہیں اور بھوجپوری، اودھی کی مخالفت کرتے ہیں۔
سی ایم یوگی نے یہ بھی کہا کہ مختلف برادریوں/ طبقوں کے لوگ اس ایوان میں آئے ہیں، تاکہ ایوان میں آخری درجے کے شخص کی آواز آئے، اگر وہ ہندی یا انگریزی بولنے سے قاصر ہے تو وہ اپنی صلاحیت کے مطابق اودھی، بندیل کھنڈی، بھوجپوری بول سکتا ہے۔
***ایس پی کا احتجاج
بجٹ اجلاس کے آغاز سے پہلے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے اسمبلی میں چودھری چرن سنگھ کے مجسمے کے پاس احتجاج کیا۔ ان کے ساتھ اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈے اور ایس پی کے سینئر لیڈر راجندر چودھری بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاکمبھ پر حکومت کو جواب دینا پڑے گا، مرنے والوں کے اعداد و شمار چھپائے گئے ہیں۔
***سی ایم یوگی کا مشورہ۔
بجٹ اجلاس کے بارے میں سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ایوان کو چلانا نہ صرف حکمراں پارٹی کی ذمہ داری ہے بلکہ اپوزیشن کی بھی ذمہ داری ہے۔ اپوزیشن کے ہر سوال کا جواب ملے گا، بامعنی بحث ہونی چاہیے۔ پارلیمانی طرز عمل پر عمل کیا جائے۔