اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے تل ابیب کے خلاف نسل کشی کے عالمی عدالتِ انصاف کے فیصلے کو ’ شرمناک ‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنے دفاع کے لیے جو کچھ بھی ضروری ہوگا کریں گے۔
دوسری جانب حماس کے سینیئر عہدیدار سمیع ابو زہری نے فیصلے پر ردعمل میں کہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کا فیصلہ ایک اہم پیش رفت ہے جو اسرائیل کو تنہا کرنے اور غزہ میں اس کے جرائم کو بے نقاب کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
نیتن یاہو ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہر ملک کی طرح اسرائیل کو بھی اپنا دفاع کرنے کا بنیادی حق حاصل ہے۔ اسرائیل کو اس بنیادی حق سے محروم کرنے کی مذموم کوشش یہودی ریاست کے خلاف امتیازی سلوک ہے اور اس غیر منصفانہ فیصلے کو ہم مسترد کرتے ہیں۔
ادھر اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر نے عالمی عدالت کی جانب سے اسرائیل کو فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی کارروائیوں کو روکنے اور غزہ میں شہریوں کی مدد کے لیے مزید اقدامات کرنے کا حکم دینے پر بظاہر اس کا مذاق اڑایا ہے۔
فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا ہے کہ فلسطین عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے حکم کا خیرمقدم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی جے کے ججوں نے حقائق اور قانون کا جائزہ لیا، انہوں نے انسانیت اور بین الاقوامی قانون کے حق میں فیصلہ دیا۔