حماس کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت چار اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب اسرائیلی انتظامیہ کے حوالے کر دیا گیا۔حماس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ جن چار اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں انتظامیہ کے حوالے کی گئی ہیں اُن میں 86 سالہ شلومو منصور، 50 سالہ احد یحد، 50 سالہ تساچی عدن اور 69 سالہ اتزک ایلگارات شامل ہیں۔اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کے دفتر کی جانب سے بھی تصدیق کی گئی ہے کہ چار یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کو واپس کر دی گئی ہیں۔ ان کی شناخت کی تصدیق کے لئے ان کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا۔ٹویوٹا کمپنی کی جیپس کو بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ریڈ کراس مخصوص نشان اور جھنڈے کے ساتھ اس راستے پر دیکھا گیا تھا جہاں قریب ہی حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشوں کو تنظیم کے حوالے کیا گیاتاہم اس چار اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشوں کے بدلے اسرائیل کی جانب سے 600 سے زائد فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے۔ اس سے قبل حماس کی جانب سے یرغمالیوں کے حوالے کیے جانے کے خلاف احتجاجاً اسرائیل کی جانب سے ان کی رہائی تاخیر کا شکار ہوئی تھی۔حماس کی جانب سے ماضی کے تبادلوں کے برعکس بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب لاشوں کو بغیر کسی عوامی تقریب کے ریڈ کراس کے حوالے کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔
جنگ بندی معاہدے کے اس پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو تقریباً 1900 فلسطینی قیدیوں کے بدلے رہا کیا گیا ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ اب تک 25 یرغمالیوں کو زندہ اور 8 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا۔