ممبئی: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے پہلگام دہشت گردانہ حملے پر کہا کہ یہ کسی فرقہ یا برادری کی لڑائی نہیں ہے۔ اس وقت جو لڑائی چل رہی ہے وہ دھرم اور ادھرم کی لڑائی ہے۔ انہوں نے پنڈت دینا ناتھ منگیشکر کی 83ویں برسی پر ممبئی میں منعقدہ ایک پروگرام میں پہلگام دہشت گردانہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ اگر ہم راکشسوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں تو ہمارے پاس اشٹابھوجا کی طاقت ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں کسی کو ان کا مذہب پوچھنے پر قتل نہیں کیا جاتا لیکن پہلگام میں بنیاد پرستوں نے جو کیا، انہوں نے لوگوں کو ان کا مذہب پوچھنے پر قتل کیا، ہندو ایسا کبھی نہیں کریں گے۔ لیکن بنیاد پرست جو اپنی کمیونٹی کی غلط تشریح کرتے ہیں وہ ایسا کریں گے، اس لیے ملک کو مضبوط ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے سے سب غمزدہ ہیں، ہم سب لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ لیکن ہمارے دلوں میں غصہ ہے اور ہونا بھی چاہیے کیونکہ اگر ہم نے شیطانوں کو ختم کرنا ہے تو ہمارے پاس آٹھ بازوؤں کی طاقت ہونی چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘دنیا میں کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، لیکن دنیا میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اس لیے نہیں سدھرتے کیونکہ جسم، عقل اور دماغ جو انہوں نے اپنا لیا ہے اسے بدلنا اب ممکن نہیں رہا’۔ ایک مثال دیتے ہوئے سنگھ کے سربراہ نے کہا، ‘راون کو ویدوں سے اچھی طرح واقفیت تھی لیکن وہ اس جسم کو بدلنے کے لیے تیار نہیں تھا جو اس نے فرض کیا تھا، یعنی جب تک راون دوسرا جنم نہیں لے گا، اس جسم کو نہیں چھوڑے گا، وہ دلیلوں سے نہیں سدھرے گا، یعنی راون کو سدھرنا چاہیے، اس لیے شری رام نے اسے مار ڈالا’۔