رامپور:ایس پی کے قد آور لیڈر محمد اعظم خان کی جوہر یونیورسٹی کی دو عمارتیں دشمن املاک کی زد میں آگئی ہیں۔ پیمائش کے دوران دونوں عمارتیں دشمن کی ملکیت میں آنے کے بعد انتظامیہ نے ان عمارتوں کو خالی کرنے کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔ دشمن کی ملکیت میں آنے والی دو عمارتوں میں سے ایک میں کھیلوں کی سرگرمیاں اور ایک میں جم چلایا جاتا ہے جبکہ دوسری عمارت کو تالہ لگا ہوا ہے۔ ادھر انتظامیہ نے یونیورسٹی میں واقع دشمن کی 50 فیصد املاک کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ ایس پی لیڈر اعظم خان کے ڈریم پروجیکٹ جوہر یونیورسٹی پر ایک بار پھر پریشانی کے بادل منڈلا رہے ہیں۔
جوہر یونیورسٹی کی 13.08 ہیکٹر اراضی دشمن کی ملکیت ہے۔ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد محکمہ دشمن املاک کی جانب سے انتظامیہ کو جوہر یونیورسٹی میں واقع اراضی کی حد بندی کرنے اور اس پر قبضہ کرنے کے احکامات دیے گئے تھے جس کے بعد انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے یونیورسٹی میں واقع دشمن املاک کو قبضے میں لے لیا۔
ایس ڈی ایم صدر مونیکا سنگھ، نائب تحصیلدار گورو بشنوئی اور اینمی پراپرٹی ڈیپارٹمنٹ کے سپروائزر پرشانت کمار کی قیادت میں محکمہ محصولات کی ٹیم بھی جمعہ کو جوہر یونیورسٹی پہنچی۔ ٹیم بھاری پولیس فورس کے ساتھ یونیورسٹی پہنچی، زمین کی پیمائش کی اور قبضہ حاصل کرنے کی کارروائی شروع کی۔
دن بھر یہاں حد بندی کا کام جاری رہا۔ حد بندی کے کام کے دوران جوہر یونیورسٹی میں واقع دو عمارتیں بھی دشمن املاک کی زد میں آگئیں جس کے بعد انتظامیہ نے ان عمارتوں کو خالی کرنے کا نوٹس جاری کردیا ہے۔
انتظامیہ نے ان دونوں عمارتوں کو ایک ہفتے کے اندر خالی کرنے کا وقت دیا ہے۔ افسران کا کہنا ہے کہ دوسرے روز یونیورسٹی میں واقع دشمن کی پچاس فیصد جائیداد پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔ باقی کام ابھی جاری ہے۔
جوہر یونیورسٹی میں واقع دو عمارتیں بھی دشمن کی املاک کی زد میں آگئی ہیں۔ ان دونوں عمارتوں کو پہلے بھی سیل کیا گیا تھا۔ اب ان دونوں عمارتوں کو خالی کرنے کا نوٹس دیا گیا ہے۔ یہاں 13.08 ہیکٹر اراضی ہے جس میں سے 45 ہیکٹر ہیں۔ یہ اراضی قبضے میں لے کر اینمی پراپرٹی ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کی جائے گی۔ – مونیکا سنگھ، ایس ڈی ایم صدر۔
اعظم خان کے خلاف درج مقدمے کی بھی سماعت نہ ہو سکی
دریں اثنا ایس پی لیڈر اعظم خان کے خلاف گنج تھانے میں درج ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے کی بھی سماعت نہیں ہو سکی۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران گنج تھانے میں ایس پی لیڈر کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔ کیس کی سماعت بدھ کو ہونی تھی جو نہ ہو سکی۔ اب اس کیس کی سماعت 29 جولائی کو ہوگی۔