سنبھل پولیس نے اتوار کے روز کہا کہ انہوں نے نرولی قصبے میں دکانوں کی دیواروں پر ‘آزاد غزہ، آزاد فلسطین’ کے پیغامات والے پوسٹروں کے سلسلے میں سات افراد کو گرفتار کیا ہے۔ پوسٹر میں لوگوں کو ہندوستانی مصنوعات خریدنے کی ترغیب دیتے ہوئے اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا گیا دنیا بھر میں، لوگ ایسے کاروباروں کا بائیکاٹ کر رہے ہیں جو غزہ میں ہونے والی نسل کشی سے فائدہ اٹھاتے ہیں جس میں کم از کم 51,000 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ محصور انکلیو میں تمام امداد کو روک دیا گیا ہے۔
بنیاتھر اسٹیشن ہاؤس آفیسر رام ویر سنگھ نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ پولیس نے جانچ شروع کردی ہے اور سی سی ٹی وی کیمرہ فوٹیج کی بنیاد پر سات افراد کی شناخت کی ہے۔ان دکانوں کے مالکان سے اضافی معلومات اکٹھی کی گئیں جن کی دیواروں پر پوسٹر لگے تھے۔سنگھ نے بتایا کہ گرفتار افراد کی شناخت عاصم، سیف علی، رئیس، مطلوب، فردین، ارمان اور ارباز کے طور پر ہوئی ہے۔ سنبھل پولس نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ ملزموں کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ میں کون سی دفعات لگائی گئیں۔
پوسٹر میں لکھا گیا ہے کہ ’’تمام مسلم امہ نے ہر مسلمان پر لازم قرار دیا ہے کہ وہ ان تمام اشیاء کا بائیکاٹ کرے جن کا اسرائیل سے کوئی تعلق ہے۔‘‘ "غزہ میں ہر چیز مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے، اگر ہم اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کی حالت زار دیکھ کر رو نہیں سکتے تو یاد رکھیں کہ ہم مر چکے ہیں، اس لیے آپ سے درخواست ہے کہ یہ چیزیں نہ خریدیں۔”اس پوسٹ میں پروڈکٹس کی تصاویر ہیں جو لوگوں سے بائیکاٹ کرنے پر زور دیتی ہیں”اگر آپ اسرائیلی کھانے پینے کی اشیاء خریدتے ہیں تو وہ آپ کے لیے اتنی ہی حرام ہیں جیسے خنزیر کا گوشت کھانا یا شراب پینا حرام ہے۔ مسلمان لوگوں اور مسلمان دکانداروں سے گزارش ہے کہ وہ یہچیزیں نہ خریدیں۔”