منی پور میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر ریاستی حکومت نے کئی شہروں میں انٹرنیٹ بند کر دیا ہے۔ امپھال ویسٹ، امپھال ایسٹ، تھوبل، کاکچنگ اور بشنو پور اضلاع میں VSAT اور VPN سمیت انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز اگلے پانچ دنوں تک معطل رہیں گی۔ بشنو پور ضلع میں مکمل کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، جبکہ امپھال ایسٹ، امپھال ویسٹ، تھوبل اور کاکچنگ میں پانچ یا اس سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔یہ اقدام امپھال شہر میں ہفتہ کی رات دیر گئے تشدد کے ردعمل میں سامنے آیا ہے جس میں ارمبائی ٹینگول کے پانچ رضاکاروں کی مبینہ گرفتاری کے بعد میتی گروپ کے ایک کمانڈر بھی شامل ہیں۔ افواہوں کے بعد مشتعل ہجوم نے امپھال ویسٹ میں کوکیتھل پولیس چوکی پر حملہ کیا اور گرفتار افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے سیکورٹی فورسز کو کئی راؤنڈ فائر کرنا پڑے، جس میں دو صحافی اور ایک عام شہری کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق منی پور پولیس نے اتوار کی صبح 2 بجے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ان پیش رفت کی تصدیق کی اور انٹرنیٹ کی معطلی، کرفیو اور ممنوعہ احکامات کی کاپیاں شیئر کیں۔ پولیس کے ایک حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کچھ سماج دشمن عناصر کی جانب سے سوشل میڈیا کے وسیع استعمال سے تشدد بھڑکانے، نفرت انگیز تقاریر اور ویڈیو پیغامات پھیلانے کا امکان ہے، جس کا امن و امان پر سنگین اثر پڑ سکتا ہے۔
یہ واقعہ حالیہ مہینوں میں منی پور میں بڑھتی ہوئی بدامنی کا حصہ ہے۔ حال ہی میں، مئی 2023 میں شروع ہونے والے Meitei اور Kuki-Jo کمیونٹیز کے درمیان نسلی تشدد نے 260 سے زیادہ جانیں لے لی ہیں اور تقریباً 60,000 لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ریاست حالیہ شدید بارشوں کی وجہ سے آنے والے سیلاب سے بھی متاثر ہوئی ہے جس سے وادی امپھال میں ہزاروں لوگ متاثر ہوئے اور بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔مقامی انتظامیہ اور سیکیورٹی فورسز صورتحال پر قابو پانے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ تاہم، یہ واضح نہیں ہے کہ آرام بائی ٹینگول رضاکاروں کی گرفتاری کی افواہیں کتنی درست ہیں۔ اس دوران شہریوں سے امن برقرار رکھنے اور افواہوں پر کان نہ دھرنے کی اپیل کی گئی ہے۔منی پور میں میتی اور کوکی برادریوں کے درمیان کشیدگی اور نسلی تشدد، جو مئی 2023 میں شروع ہوا، کئی تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل کا نتیجہ ہے۔