آہریشن سندور کے دوران پاکستان کی مدد کرنے اور بھارت کے خلاف ترکیہ ڈرونز استعمال کیے جانے کے بعد سے بھارت میں ترکیہ کے تیئں شدید غصہ پایا جارہا ہے جس کو میڈیا بھی خوب ہوا دے رہا ہے ،ترکیہ سامان و مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی زبردست مہم چل رہی ہے مگر ترکیہ لگتا ہے اس ہر کوئی اثر نہیں ہوا ہوگا ہے خبر کے مطابق ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے ہندوستانیوں کے بائیکاٹ کے مطالبے کے درمیان انقرہ میں کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی۔ جس کے بعد اپنے خطاب میں انہوں نے پاکستان کی حمایت کا اظہار کیا۔ ایردوان نے کہا کہ انقرہ اچھے اور برے وقت میں پاکستانی عوام کی حمایت جاری رکھے گا۔
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کو کم کرنے کے لیے ترکی کی طرف سے کی جانے والی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔ترک میڈیا نے اردگان کے حوالے سے بتایا کہ پاکستانی عوام کے لیے کھلے عام اپنی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے، ہم نے تناؤ کو کم کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کیں، جو کہ انتہائی خطرناک حد تک بڑھ گئی تھی۔اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف سے ان کی ٹیلی فون پر بات چیت بہت اہم تھی۔ اردگان نے پاکستانیوں کو ان کے سمجھدار اور فراخدلانہ رویے پر مبارکباد دی۔انہوں نے بھارت کے بارے میں کچھ نہیں کہا