نئی دہلی:سپریم کورٹ نے کرنل صوفیہ قریشی پر متنازعہ اور گھٹیا بیان دینے والے مدھیہ پردیش کے کابینہ وزیر وجے شاہ کو بری طرح پھٹکار لگائی ہے۔ سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے حکم پر روک نہیں لگائی ہے۔
سی جے آئی بی آر گوائی نے وجے شاہ کی سرزنش کی اور پوچھا کہ آپ کس قسم کا بیان دے رہے ہیں؟ آپ وزیر ہیں۔ وزیر ہوتے ہوئے آپ کس قسم کی زبان استعمال کر رہے ہیں؟ کیا یہ ایک وزیر کے معیار کا ہےمیں ہے؟عدالت نے کہا کہ آئینی عہدے پر فائز شخص سے ایسے بیان کی توقع نہیں ہے۔ جب ملک الگ حالات سے گزر رہا ہے تو پھر ہم ایک ذمہ دار عہدے پر فائز شخص سے کیا پوچھیں۔سی جے آئی نے کہا، آپ جانتے ہیں کہ آپ کون ہیں، یہ ٹھیک ہے؟ اس پر وجے شاہ کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل نے معافی مانگ لی ہے۔ میڈیا نے ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے۔ میڈیا نے اس کی بہت زیادہ تشہیر کی۔ وکیل نے کہا کہ ہائی کورٹ نے حکم دینے سے پہلے ہماری بات نہیں سنی۔
سی جے آئی نے کہا کہ آپ ہائی کورٹ کیوں نہیں گئے؟ ہم کل اس معاملے کی سماعت کریں گے۔ 24 گھنٹے میں کچھ نہیں ہوگا۔ یہ کہتے ہوئے عدالت نے وجے شاہ کے خلاف ایف آئی آر پر روک لگانے کی درخواست پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔