یوپی میں بی جے پی کی آپس کی لڑائی اب کھل کر سامنے آگئی ہے۔ بی جے پی کے ممبران اسمبلی وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے سامنے بولنے کی ہمت نہیں کر سکے۔ لیکن اب وہ کھل کر بول رہے ہیں۔ یوگی کو لے کر بی جے پی میں بے اطمینانی بڑھ رہی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ 27 جولائی کو دہلی میں بی جے پی ہائی کمان (مودی شاہ) سے ملاقات کریں گے اور اپنے مسائل کے بارے میں جانکاری دیں گے۔ یوپی کے ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ کا یوگی سے کافی عرصے سے مقابلہ ہے۔ لیکن اب اس نے زور پکڑ لیا ہے۔ حال ہی میں کئی او بی سی ایم ایل ایز نے ان سے ملاقات کی۔ یوگی مخالف سمجھے جانے والے وزیر اوم پرکاش راج بھر اور نشاد پارٹی کے صدر سنجے نشاد نے حال ہی میں موریہ سے ملاقات کی۔ اشارہ یہ ہے کہ بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کے اندر او بی سی لیڈر موریہ کی قیادت میں یوگی کے خلاف محاذ کھولنے کے لیے تیار ہیں۔ ان حالات میں دو ایم ایل اے کے بیانات کو اہم سمجھا جا رہا ہے۔
چوری چورا کے ایم ایل اے شراون کمار نشاد نے یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر ان کی سیکورٹی ہٹانے کا الزام لگایا ہے۔ ایم ایل اے نشاد بی جے پی کی حلیف پارٹی نشاد پارٹی کے صدر سنجے نشاد کے بیٹے ہیں۔ جونیئر نشاد نے اپنے فیس بک پیج پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ دو موقعوں پر جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے کے بعد بھی میری سیکیورٹی کیوں ہٹا دی گئی؟
شراون نشاد نے ایک پریس بیان بھی جاری کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ جیل میں کسی کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے کے بعد انہیں پولیس سیکیورٹی الاٹ کی گئی تھی، لیکن انتظامیہ نے من مانی کرکے ان کے سیکیورٹی گارڈ کو ہٹا دیا۔ انہوں نے کہا- "نشاد برادری کے بہت سے لیڈروں کا قتل کیا گیا ہے، چاہے وہ جمنا نشاد ہو، نشاد کے درجنوں رہنما ہوں یا بہار میں نشاد برادری کے رہنما مکیش ساہنی کے والد کا حالیہ قتل۔ اس کے باوجود حکومت اور انتظامیہ میری سکیورٹی ہٹا کر من مانی رویہ اپنائے ہوئے ہے۔ ضلعی انتظامیہ میرے خلاف سازش کر رہی ہے۔
بی جے پی او بی سی مورچہ سے ہمدردی
شراون نشاد نے بی جے پی کے مقامی لیڈر دیپک کمار جیسوال کو چوری چورا پولیس کے ذریعہ مبینہ طور پر ہراساں کرنے کی بھی مذمت کی۔ جیسوال بی جے پی کے او بی سی مورچہ کی ریاستی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن ہیں۔ ان کی بیوی چوری چورا سے ضلع پنچایت ممبر ہے۔ جیسوال نے الزام لگایا کہ پولیس ان کے کام کی جگہ پر داخل ہوئی اور ان کی اجازت کے بغیر ان کی تصاویر کھینچیں اور انہیں ایک ’مجرم‘ قرار دیا۔ جیسوال نے کہا- "یہ ایک سنگین صورتحال ہے، ہماری اپنی حکومت میں گھٹن والی زندگی گزار رہے ہیں۔ میری عزت کی حفاظت کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔‘‘
گورکھپور پولیس نے نشاد کے الزامات پر وضاحت جاری کی۔ پولیس نے بتایا کہ "شراون نشاد کو دو گارڈز الاٹ کیے گئے تھے، جن میں ایک اضافی بھی شامل تھا۔ نشاد کی سیکورٹی کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جاتا ہے۔”
سابق وزیر اور سات بار کے ایم ایل اے فتح بہادر سنگھ یوپی کے سابق سی ایم ویر بہادر سنگھ کے بیٹے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے ایک کارکن نے، جو بی جے پی کے ضلع پنچایت ممبر کا بیٹا تھا، اس نے ان کو مارنے کے لیے ایک شوٹر کو ٹھیکہ دینے کے لیے 5 کروڑ روپے اکٹھے کیے تھے۔ دونوں ایم ایل اے کے الزامات سنگین ہیں کیونکہ دونوں ہی معاملے گورکھپور سے متعلق ہیں۔ جہاں پولیس ہر وقت ہائی الرٹ رہتی ہے۔ اتفاق سے محکمہ داخلہ بھی یوگی آدتیہ ناتھ کے پاس ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ان دو ایم ایل اے کے معاملے میں یوگی وزیر اور سی ایم کے طور پر جوابدہ ہیں۔ لیکن انہوں نے ان الزامات پر کوئی وضاحت نہیں کی۔