بہار اسمبلی انتخابات سے پہلے اپوزیشن پارٹیوں میں گھمسان شروع ہوگیا ،سب ایک دوسرے پر پڑھ چڑھ کر حملے کررہے ہیں ـ ,حالیہ تنازع آر جے ڈی لیڈر لیڈر تیجسوی یادو کے بیان سے شروع ہوا جس میں پٹنہ کے گاندھی میدان میں امارت شرعیہ کے زیر اہتمام ریلی میں انہوں نے کہا تھا کہ ہم اقتدار میں آنے پر وقف قانون کو کوڑے دان میں پھینک دیں گے ـ اس ہر بی جے پی نے تیجسوی کو ارے ہاتھوں لیا اور ان ہر اپنا غبار نکالا-
میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ نے اس پر جوابی حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ملک کو اسلامی ملک بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔گورو بھاٹیہ نے پریس کانفرنس میں کہاکہ اس ملک کو اسلامی ملک بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ وہ شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں۔ مولانا تیجسوی یادو کو آئین کا پتہ نہیں ہے۔ آر جے ڈی اگلے 50 سالوں تک بہار میں اقتدار میں نہیں آنے والی ہے۔ امبیڈکر جی ہمارے لیے قابل احترام ہیں۔ تیجسوی یادو ہندو مسلم کی سیاست کر رہے ہیں۔بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ وزیر اعظم انتخابی مہم کے لیے بہار ضرور جائیں گے، شرعیہ والے پاکستان جا سکتے ہیں۔ جس اسٹیج پر تیجسوی یادو تھے، وہاں شریعت نافذ کرنے کی بات ہوئی تھی۔ بی جے پی لیڈر گورو بھاٹیہ نے تیجسوی پر حملہ کیا اور انہیں نویں فیل قرار دیا۔ بھاٹیہ نے کہا، بہار کے نویں فیل سابق نائب وزیر اعلیٰ ہندوستانی پارلیمنٹ کے منظور کردہ قانون کو کوڑے دان میں پھینکنے کی بات کرتے ہیں۔ یہ نمازی بابا صاحب کے آئین کا احترام نہیں کرتے۔ ان کی سوچ حلالہ اور شریعت ہے۔