امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے ساتھ جنگ شروع کرنے کا الزام یوکرین پر عائد کر دیا۔
بی بی سی نیوز کے مطابق ٹرمپ نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے اس بیان کے بعد یوکرین کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’یہ حیران کن ہے کہ ان کے ملک کو روس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے لیے سعودی عرب میں مذاکرات کے لیے مدعو نہیں کیا گیا‘۔امریکی صدر نے یہ کہتے ہوئے کہ وہ یوکرین کے رد عمل سے مایوس ہیں ، انہوں نے جنگ شروع کرنے کے لیے یوکرین کو مورد الزام ٹھہرایا اور کہا کہ یوکرین جنگ بندی کا معاہدہ پہلے ہی کر سکتا تھا۔
روس کے حملے نے تقریباً 3 سال قبل یوکرین میں جنگ کو جنم دیا تھا۔
اس سے قبل منگل کے روز روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ریاض میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کی تھی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان حملے کے بعد پہلی بار اعلیٰ سطح پر بات چیت ہوئی تھی، اور جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات شروع کرنے کے لیے ٹیمیں مقرر کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔ریاض میں امریکی اور روسی وفود کی ملاقات کے بعد ٹرمپ نے کہا کہ وہ ’زیادہ پراعتماد‘ ہیں، روسی بہت اچھے تھے، روس کچھ کرنا چاہتا ہے، وہ وحشیانہ بربریت کو روکنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں میرے پاس اس جنگ کو ختم کرنے کی طاقت ہے۔