کھنؤ:مجھے کسی سے کوئی امید نہیں، مجھے صرف اللہ سے امید ہے… یہ بات اعظم خان کی اہلیہ تنظیم فاطمہ نے کہی۔ تنظیم فاطمہ صحافیوں کے اس سوال کا جواب دے رہی تھیں جس میں ان سے پوچھا گیا تھا کہ سماج وادی پارٹی کا کوئی بڑا لیڈر اعظم خان سے ملنے نہیں آتا ہے۔ ایک وقت تھا جب سب ان سے ملتے تھے۔ ٹکٹ کے لیے لابنگ کرتے تھے۔ لیکن اب… اعظم کی بیوی نے پہلے تو اس سوال کو ٹال دیا لیکن پھر غصے میں آکر کہا کہ مجھے کسی سے کوئی امید نہیں، مجھے صرف اللہ سے امید ہے۔ اعظم خان کی اہلیہ کا یہ بیان سامنے آنے کے بعد یوپی کی سیاست گرم ہوگئی۔ رام گڑھ، مرادآباد سمیت پورے یوپی میں پھیلے اعظم کے حامی حیران ہیں۔
یہ تقریباً ایک ہفتہ قبل کی بات ہے ۔ اکھلیش یادو نے سماج وادی پارٹی کے مسلم لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس نے ایک ایک کر کے سب کی بات سنی۔ پھر انہوں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اکھلیش یادو نے میٹنگ میں کہا کہ پوری پارٹی اعظم خان اور ان کے خاندان کے ساتھ ہے۔ لیکن آج اعظم خان کی اہلیہ تنظیم فاطمہ نے کہا کہ انہیں کسی سے کوئی امید نہیں ہے۔ وہ صرف اللہ پر بھروسہ کرتی ہے۔ وہ اپنے بڑے بیٹے کے ساتھ اعظم خان سے ملنے سیتا پور جیل گئی تھیں۔اس ماہ عبداللہ اعظم نے اپنے والد اعظم خان سے جیل میں ملاقات کی۔ ان سے ملاقات کے بعد جب وہ باہر آئے تو انہیں صحافیوں نے گھیر لیا۔ پھر وہی سوال… کیا آپ سماج وادی پارٹی سے ناراض ہیں؟ عبداللہ نے صرف اتنا کہا کہ میرے والد کی جیل میں طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔ لیکن آج جب یہی سوال اعظم خان کی اہلیہ سے پوچھا گیا تو ان کا درد نکل گیا۔
پہلے تو وہ اس سوال پر خاموش رہی۔ لیکن جب وہی سوال بار بار پوچھا گیا تو اس نے راز کھول دیا۔ آخر اسے سماج وادی پارٹی سے کوئی امید کیوں نہیں ہے؟ ان کے شوہر اعظم نے ملائم سنگھ یادو کے ساتھ مل کر یہ پارٹی بنائی تھی۔ لیکن آج اعظم خان کی اہلیہ یہ کہنے پر کیوں مجبور ہوئیں کہ انہیں کسی سے کوئی امید نہیں ہے۔
•••اعظم خان کی اہلیہ کے درد کی وجہ
اعظم کی بیوی کے درد کو سمجھنے کے لیے ہمیں تھوڑا پیچھے جانا پڑے گا۔ پچھلے کچھ عرصے سے اعظم خان اور اکھلیش یادو کے تعلقات پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ کسی نہ کسی بہانے سے۔ کبھی یہ الزام لگایا جاتا تھا کہ اکھلیش نے اعظم کی فیملی کو اس کے اپنے رحم وکرم پر چھوڑ دیا. اب وہ دوسرے مسلم لیڈروں کو پروموٹ کر رہے ہیں۔
•••10 بار کے ایم ایل اے، ایس پی کا سب سے بڑا مسلم چہرہ
اعظم خان رام پور کے شیر کیے جاتے ہیں – 10 بار کے ایم ایل اے، یوپی میں بڑے وزیر، اور ایس پی کا سب سے بڑا مسلم چہرہ۔ انہوں نے رام پور میں ہمیشہ ایس پی کا جھنڈا بلند رکھا۔ لیکن 2019 کے بعد ان کی زندگی ایک تھرلر فلم کی طرح بن گئی۔ 2017 میں بی جے پی کی حکومت آئی، اور اعظم خان کے خلاف 100 سے زیادہ مقدمات درج کیے گئے – جعلی پیدائشی سرٹیفکیٹ سے لے کر دشمن کی جائیداد تک!اعظم خان اکتوبر 2023 سے سیتا پور جیل میں بند ہیں، ان کی اہلیہ تنظیم فاطمہ اور بیٹا عبداللہ اعظم بھی جیل میں تھے، لیکن انہیں 2024 میں ضمانت مل گئی، لیکن اعظم اب بھی جیل میں ہیں، اور ان کی صحت بھی بگڑ رہی ہے۔
تنظیم فاطمہ نے جب یہ کہا تو ان کا درد صاف نظر آرہا تھا – جو لیڈر ایس پی کے لیے اپنی جان قربان کرتا تھا آج اکیلا کیوں ہے؟ تو سوال یہ ہے کہ کیا واقعی اکھلیش یادو نے اعظم خان کو اکیلا چھوڑ دیا؟ یا یہ سیاسی چال ہے؟
کہا جاتا ہے کہ اکھلیش یادو ان دنوں دیگر مسلم لیڈروں پر زیادہ مہربان ہیں۔ کیرانہ کی ایم پی اقرا حسن اور سنبھل کے ایم پی ضیاء الرحمان برق ان کے ساتھ رہتے ہیں۔ ویسے بھی اعظم اور ان کا خاندان عدالتوں اور مقدمات کے چکر میں پھنسا ہوا ہے۔ وہ کبھی اکھلیش کی حکومت میں منی سی ایم کہلاتےتھے۔
•••اعظم خان اور ایس پی کا مستقبل
اب بات کرتے ہیں کہ آگے کیا ہوگا۔ کیا اعظم خان ایس پی چھوڑ دیں گے؟ یہ سوال بار بار اٹھایا جا رہا ہے۔ مارچ 2025 میں، یہ خبر آئی تھی کہ اعظم بی جے پی کے ساتھ معاہدہ کر رہے ہیں، لیکن یہ صرف ایک افواہ تھی۔ اعظم کے میڈیا انچارج نے بھی کہا تھا کہ اکھلیش شاید نہیں چاہتے کہ اعظم جیل سے باہر آئیں۔
لیکن اعظم نے ابھی تک ایس پی چھوڑنے کا کوئی واضح اشارہ نہیں دیا ہے۔ دوسری طرف ایس پی کے لیے یہ ایک چیلنج ہے۔ اگر وہ اعظم جیسے سینئر مسلم لیڈر کو نظر انداز کرتی ہے تو وہ مسلم ووٹروں کا اعتماد کیسے جیتیں گے؟ 2024 کے انتخابات میں ایس پی نے مسلم اکثریتی سیٹیں جیتیں، لیکن اعظم کے بغیر ان کا اثر کمزور پڑ سکتا ہے۔تنظیم کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسلم کمیونٹی کو ایس پی کے خلاف شکایت ہے۔ تو یہ کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی۔Ndtv کے ان پٹ کے ساتھ