طبی ماہرین کی جانب سے نیم گرم پانی کا استعمال انسانی مجموعی صحت کے لیے نہایت مفید قرار دیا جاتا ہے، نیم گرم پانی کے استعمال سے صحت میں اضافہ، جسمانی اعضاء فعال اور بیماریوں سے نجات حاصل ہوتی ہے۔
سائنسی تحقیق میں بھی گرم پانی کے استعمال کے صحت پر بے شمار فوائد ثابت کیے جا چکے ہیں، گرم پانی دل کی شریانوں اور جسم میں موجود خون کی تنگ رگوں کو کشادہ کرتا ہے جس سے دوران خون بہتر ہوتا ہے اور متوازن بلڈ پریشر کے سبب جسمانی اعضاء کی کارکادگی بہتر ہوتی ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر خود کی صحت اور خوبصورتی پر کڑی نظر رکھتے ہوئے ایک ماہ تک مسلسل گرم پانی کا استعمال کر لیا جائے تو اس سے حاصل ہونے والے صحت اور جِلد پر حیرت انگیز فوائد آپ کو حیران کر دیں گے اور پھر نہ چاہتے ہوئے بھی گرم پانی کا استعمال آپ کی مجبوری بن جائے گا۔
طبی ماہرین کی جانب سے رمضان کے دوران جہاں مرغن غذاؤں اور زیادہ کھانے سے پرہیز تجویز کیا جاتا ہے وہیں گرم پانی سے روزہ افطار کرنے کے بے شمار فوائد بھی گنوائے جاتے ہیں۔
سحری کے بعد تقریباً 15 سے 16 گھنٹوں کے بعد جب افطار کا وقت آتا ہے تو یہ نہایت قیمتی وقت ہوتا ہے کہ اس دوران ہم کیا کھا پی رہے ہیں، گھنٹوں کی بھوک کے بعد اگر پہلا گلاس نیم گرم پانی کا لے لیا جائے افطار کے بعد پیش آنے والی کافی شکایات سے نجات حاصل ہوتی ہے۔
گرم پانی سے روزہ افطار کرنے کی صورت میں وزن میں کمی سے لے کر دل، گردوں اور پھیپھڑوں کی صحت میں اضافہ اور جِلد صاف، خوبصورت ہوتی ہے، انسان خود کو چاق و چوبند اور توانا محسوس کرتا ہے، طبیعت کا بوجھل پن منٹوں میں غائب ہو جاتا ہے ۔
نیم گرم پانی سے روزہ افطار کرنے کی صورت میں انسانی جسم کے اندرونی اعضاء فوراً فعال ہو جاتے ہیں اور جسم میں موجود مضر صحت مادوں کو بھی خارج ہونے میں مدد ملتی ہے۔
نیم گرم پانی سے روزہ افطار کرنے کی صورت میں صحت پر مرتب ہونے والے مثبت نتائج میں سے چند مندرجہ ذیل درج ہیں:
رمضان کے دوران اکثر اوقات نظام ہاضمہ خراب رہتا ہے، اس کی وجہ سحری اور افطار کے دوران پانی کا کم استعمال اور مضر صحت غذاؤں کا زیادہ استعمال ہوتا ہے، گرم پانی پینے کے نتیجے میں بڑی اور چھوٹی آنتوں کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے، قبض سے بھی نجات ملتی ہے اور افطار کے دوران گرم پانی پینے سے غذا آسانی سے ہضم ہو جاتی ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق گرم پانی پینے کے سب سے پہلا فائدہ وزن میں کمی ہے۔گرم پانی معدے میں ٹھنڈے پانی کے مقابلے میں کچھ زیادہ دیر تک موجود رہتا ہے جس کے نتیجے میں پیٹ دیر تک بھرے رہنے کا احساس ہوتا ہے۔گرم پانی جسمانی میٹا بالزم کو تیز کرتا ہے جس سے وزن میں کمی ہوتی ہے، گرم پانی چربی کے خلیات کو بھی توڑنے میں بھی مددگار ہوتا ہے۔
گرم پانی سے روزہ افطار کرنے کی صورت میں ذہنی و جسمانی پٹھوں کے تناؤ میں کمی آتی ہے، ایک تحقیق کے مطابق گرم پانی یا دودھ پینے سے ذہنی اور اعصابی تناؤ میں واضح کمی واقع ہوتی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق روزہ افطار کرنے کے دوران میٹھے اور ٹھنڈے مشروبات کا استعمال کرنے کے بجائے نیم گرم پانی کا استعمال لیموں کے ساتھ کیا جا سکتا ہے۔لیموں میں الکلائن کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے جو انسانی جسم میں ’پی ایچ‘ کو متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے۔