امریکی ریاست فلوریڈا میں ایک حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک شخص نے دو افراد کو صرف اس لیے گولی مار دی کہ اس کے خیال میں وہ فلسطینی ہیں۔ یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد ہر کوئی دنگ رہ گیا۔ پولیس کے مطابق گولی مارنے والے اصل میں فلسطینی نہیں بلکہ اسرائیلی سیاح تھے۔اس سنسنی خیز معاملے میں پولیس نے مارڈیچائی برافمین نامی 27 سالہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔ اس پر قتل کی کوشش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ میامی بیچ پولیس کے مطابق بریف مین نے خود اعتراف کیا کہ اس نے ان لوگوں کو یہ سوچ کر گولی ماری تھی کہ وہ فلسطینی ہیں۔پولیس رپورٹ کے مطابق، Brafman میامی بیچ سے ٹرک چلا رہا تھا جب اس نے سڑک کے کنارے دو لوگوں کو دیکھا۔ بغیر کسی ٹھوس وجہ کے، محض شک کی بنیاد پر اس نے ٹرک کو روکا، نیچے اترا اور ان پر گولی چلا دی۔ ایک شخص کو کندھے میں گولی لگی جبکہ دوسرے کو ہاتھ میں گولی لگی۔ یہ خوش قسمتی تھی کہ دونوں کی جان بچ گئی۔ لیکن جب بعد میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ دونوں اسرائیلی سیاح ہیں تو معاملہ اور بھی چونکا دینے والا ہو گیا۔
اس حملے نے ایک بار پھر امریکہ میں بڑھتے ہوئے مذہبی اور نسلی حملوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے امریکا میں مسلم مخالف، فلسطینی اور یہودی تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ حال ہی میں ٹیکساس میں ایک تین سالہ فلسطینی نژاد امریکی بچی کو ڈبونے کی کوشش کی گئی۔ الینوائے میں چھ سالہ فلسطینی نژاد امریکی لڑکے کو چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا گیا۔ مشی گن، میری لینڈ اور شکاگو میں یہودیوں پر حملے ہوئے۔