ڈھاکہ:بنگلہ دیش جماعت اسلامی کے امیر ڈاکٹر شفیق الرحمان نے پارٹی، اس کے قائدین یا کارکنان کی طرف سے کسی کو تکلیف پہنچانے پر غیر مشروط معافی مانگ لی ہے۔شفیق الرحمان انسٹی ٹیوشن آف ڈپلومہ انجینئرز ڈھاکہ کے مکتی جودھا ہال میں پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔- ،Dhaka tribune یہ خبر دی ہے
یہ پریس کانفرنس جماعت کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل اے ٹی ایم اظہر الاسلام کو جنگی جرائم کے مقدمے میں سزائے موت سے بری کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر توجہ دینے کے لیے بلائی تھی۔ان پر کئی سنگین مقدمات تھے ،سپریم کورٹ نے اپنا ہی سابقہ فیصلہ پلٹ دیا
شفیق نے کہا کہ ہم غلطیوں سے بالاتر ہونے کا دعویٰ نہیں کرتے، یا تو فرد یا سیاسی جماعت کے طور پر۔انہوں نے مزید کہا: "ان تمام لوگوں کے لیے جنہیں ہمارے کسی بھی ممبر یا پارٹی کے ماضی کے اعمال سے بلاواسطہ یا بلاواسطہ تکلیف پہنچی، میں غیر مشروط معافی چاہتا ہوں۔ "یہ فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ سچائی بالآخر غالب آتی ہے، چاہے اس میں کتنا ہی وقت لگے۔”شفیق نے اظہرال کو فاشسٹ طاقتوں کے تحت انتہائی جبر کا شکار قرار دیا اور طویل قید کے بعد ان کی رہائی کا سہرا اللہ کے فضل اور سپریم کورٹ کے فیصلے کو دیا۔قومی یکجہتی اور انصاف کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، شفیق نے کہا: "ملک کے کئی سلگتے ہوئے مسائل حل طلب ہیں۔ تمام سیاسی جماعتوں اور اسٹیک ہولڈرز کو عوام کے مفادات کو سب سے زیادہ ترجیح دینی چاہیے۔”
انہوں نے عہد کیا کہ اگر مستقبل میں قوم کی خدمت کا موقع ملا تو جماعت اسلامی تفرقہ بازی اور امتیازی سیاست کے خاتمے کے لیے کام کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ "عوامی تعاون، مخلصانہ کوشش اور اللہ کی مرضی سے ہمارا مقصد معاشرے میں عدم مساوات کو کم کرنا ہے۔”