ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں عوامی لیگ کے تمام راستے بند کردیے گیے ہیں ،یونس سرکار نے پیلے انسداد دہشت گردی قانون کے تحت اس ہر پابندی عائد کی اور اب ایک اور قدم اٹھاتے ہوئے وہاں کے الیکشن کمیشن نے عوامی لیگ پارٹی کا رجسٹریشن منسوخ کر دیا ہے۔ پارٹی رجسٹریشن کی منسوخی کے باعث اب وہ آئندہ قومی انتخابات میں حصہ نہیں لے سکے گی۔ بنگلہ دیش میں اگلے انتخابات اگلے سال جون 2026 تک متوقع ہیں۔ ابھی تاریخ طے نہیں ہے
قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ فیصلہ محمد یونس کی قیادت میں ملک کی عبوری حکومت کی جانب سے پیر کو عوامی لیگ پارٹی اور اس سے منسلک اداروں کی آن لائن اور آف لائن تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کا ایک باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کرنے کے چند گھنٹے بعد آیا ہے۔
وزارت داخلہ کی طرف سے پیر کو جاری کردہ یہ باضابطہ نوٹیفکیشن کابینہ کے ذریعہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت پارٹی کی تمام سرگرمیوں پر پابندی لگانے کے فیصلے کے دو دن بعد سامنے آیا ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت تک برقرار رہے گا جب تک کوئی خصوصی ٹریبونل پارٹی اور اس کے رہنماؤں کے خلاف مقدمے کی سماعت مکمل نہیں کر لیتا۔
نوٹیفکیشن میں حکومت نے کہا کہ اس نے رہنماؤں اور کارکنوں کے مقدمے کی تکمیل تک "کسی بھی قسم کی اشاعت، میڈیا، آن لائن اور سوشل میڈیا سمیت "تمام سرگرمیوں سمیت” کسی بھی مہم، جلوس، میٹنگ، اسمبلی (یا) کانفرنس” کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ حکومت نے کہا کہ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہو گیا ہے۔
اس کے علاوہ، الیکشن کمیشن نے پیر کو کہا کہ وہ حسینہ واجد کی قیادت والی پارٹی کو اگلے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دے گا۔۔ ایک حکومتی مشیر نے پیر کو کہا کہ جو بھی عوامی لیگ کی حمایت میں آن لائن تبصرے پوسٹ کرے گا، اسے گرفتار کر لیا جائے گا۔