نئی دہلی: بی جے پی اقلیتی مورچہ نے پیر کو آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ پر وقف (ترمیمی) ایکٹ کے خلاف سوشل میڈیا پر "ڈیجیٹل جہاد” چلانے کا الزام لگایا۔ دکن ہیرالڈ Deccan herald نے پی ٹی آئی کے حوالہ سے خبر دیتے ہویے کہا مورچہ نے اسے پارلیمنٹ اور آئین ہند کے خلاف "کھلی ڈیجیٹل بغاوت” قرار دیا۔ بی جے پی اقلیتی مورچہ کے الزام پر اے آئی ایم پی ایل بی کا فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔بی جے پی اقلیتی مورچہ کے سربراہ جمال صدیقی نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت کو ایسے اشتعال انگیز عناصر پر کڑی نظر رکھنی چاہیے۔اور ملک کے قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ "آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ وقف ترمیم کے خلاف ‘#WithdrawWaqfAmendments‘ ہیش ٹیگ چلا رہا ہے…اور مسلمانوں سے X پر ڈیجیٹل جہاد کرنے کی اپیل کررہا ہے صدیقی نے کہا۔ "یہ فتویٰ نہیں ہے، بلکہ ملک کی پارلیمنٹ اور آئین کے خلاف کھلی ڈیجیٹل بغاوت ہے،” صدیق نے الزام لگایا کہ AIMPLB ایک "بنیاد پرست ذہنیت” پھیلا رہا ہے…
صدیقی نے الزام لگایا کہ اے آئی ایم پی ایل بی نوجوانوں کو گمراہ کرنے اور سوشل میڈیا پر موبوکریسی پیدا کرنے کی اپنی کوشش میں "بنیاد پرست ذہنیت” پھیلا رہی ہے، انہوں نے الزام لگایا۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ اب کوئی مذہبی ادارہ نہیں رہا، اب یہ ایک گینگ بن چکا ہے…