وقف ترمیمی قانون پر ہنگامہ آرائی کے بعد سپریم کورٹ نے اس پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ اس دوران مرکزی حکومت نے اس قانون کو نافذ کرنے کی تیاری شروع کردی ہے۔ معلومات کے مطابق، مرکز کی بی جے پی حکومت اس ہفتے وقف املاک کے رجسٹریشن کے لیے ایک نئی ویب سائٹ شروع کرنے جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق، مرکزی حکومت جلد ہی ریاستوں کے ساتھ وقف کی کارروائی کے قواعد کے بارے میں بات چیت کرے گی۔
اکنامک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق نئی ویب سائٹ پر ملک بھر میں متروکہ وقف املاک کی مکمل تفصیلات ہوں گی جن میں متولیوں کی جائیدادیں بھی شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، مرکزی حکومت وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے لیے قواعد بنانے کے لیے ریاستی حکومتوں سے بھی بات کرے گی۔ قانون کے تحت ریاستی سطح کے وقف بورڈ ریاستی حکومتوں کے دائرہ اختیار میں ہوں گے اور ان میں ریاستی حکومتوں کو بھی نمائندگی دی جائے گی۔ ریاستوں سے مشاورت اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مرکزی حکومت وقف املاک اور وقف بورڈ کے قوانین کو نافذ کر سکتی ہے۔اس سے قبل، مرکزی حکومت نے اپریل کے مہینے میں وقف ترمیمی ایکٹ، 2025 کو نوٹیفائی کیا تھا، جس کے بعد اسے 5 اپریل کو صدر دروپدی مرمو کی منظوری مل گئی۔ تاہم اس کے بعد کچھ مسلم تنظیموں اور کچھ ممبران پارلیمنٹ نے اس قانون کے آئینی جواز کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی مرکزی حکومت نے ان عرضیوں کے خلاف ترمیم شدہ وقف ایکٹ کی حمایت کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا تھا۔ گزشتہ ماہ تین دن کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے اس کی منظوری دی تھی۔