غزہ شہر میں اسرائیلی حملے میں انڈونیشیا کے ہسپتال کے ڈائریکٹر مروان السلطان اپنے اہل خانہ سمیت مارے گئے۔
یہ حملہ غزہ شہر کے جنوب مغرب میں ایک رہائشی عمارت پر کیا گیا۔فلسطینی طبی تنظیم ہیلتھ کیئر ورکرز واچ (HWW) کے مطابق، ڈاکٹر مروان السلطان، ایک مشہور اور انتہائی تجربہ کار ماہر امراض قلب، گزشتہ 50 دنوں میں اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے 70ویں ہیلتھ کیئر ورکر ہیں۔فلسطینی حکام اور عینی شاہدین نے بدھ کے روز کہا کہ اسرائیلی حملہ کے نتیجے میں انڈونیشیا ہسپتال کے ڈائریکٹر قتل ہوئے ہیں۔ یاد رہے کہ یہ ہسپتال غزہ کے اہم ترین ہسپتالوں میں سے ایک ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ سے بات کرتے ہوئے ان کے ایک قریبی عزیز احمد السلطان نے بتایا کہ ڈاکٹر مروان السلطان اپنی اہلیہ، بیٹی اور داماد سمیت اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہوئے ہیں۔ڈاکٹر مروان کو الشفا ہسپتال لے جایا گیا۔ ڈائریکٹر الشفا ہسپتال محمد ابو سلمیہ نے ‘اے ایف پی’ کو بتایا کہ ڈاکٹر مروان کا چہرہ ناقابل شناخت ہے۔غزہ کی وزارت صحت نے اس حملہ کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے اس کی بھرپور مذمت کی اور جاری کردہ بیان میں کہا کہ ڈاکٹر مروان اور ان کے خاندان کی شہادت کو اللہ شرف قبولیت عطا فرمائے۔ انہوں نے اپنی زندگی کے اختتام تک اپنے لوگوں کی خدمت کی ہے۔اسرائیلی فوج نے بمباری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے غزہ پر حملہ ضرور کیا ہے۔ تاہم یہ حملہ حماس کے ٹھکانوں پر کیا گیا تھا اور یہ دعویٰ کہ اس حملہ کے نتیجے میں عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں، اس دعوے کا ہم جائزہ لے رہے ہیں۔
اسرائیلی فورسز نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں کم از کم 111 فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے کیونکہ انہوں نے امداد کے متلاشیوں اور خیموں میں پناہ لینے والے بے گھر افراد کو نشانہ بنایا ہے۔