اردو
हिन्दी
جون 20, 2025
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے
کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے
کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein
کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں

غزہ: فرض کیجئے یہ آپ کے پیارے کی لاش ہے

10 مہینے پہلے
‏‏‎ ‎‏‏‎ ‎|‏‏‎ ‎‏‏‎ ‎ مضامین
A A
0
246
مشاہدات
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

تحریر؛ وسعت اللہ خاں

فلسطینی مہاجرین کے لیے وقف اقوامِ متحدہ کے فلاحی ادارے انرا کے سربراہ فلپ لازارانی کے مطابق غزہ کے تمام سوا چھے لاکھ طلبہ کا تعلیمی سال ضایع ہو چکا ہے۔ یہ تعداد غزہ میں رہنے والے تیئس لاکھ فلسطینیوں کا ایک چوتھائی ہے۔ یہ واضح نہیں کہ آیا ان سوا چھے لاکھ طلبہ میں وہ ساڑھے سولہ ہزار اسکولی بچے بھی شامل ہیں جو پچھلے دس ماہ میں شہید کر دیے گئے اور وہ چالیس ہزار سے زائد طلبہ بھی شامل ہیں جو زخمی ہوئے یا اب تک لاپتا ہیں۔ غزہ میں اس برس پہلی بار میٹرک کے سالانہ امتحانات منعقد نہ ہو سکے۔ ان میں چالیس ہزار طلبہ کو بیٹھنا تھا۔ سات اکتوبر کے بعد سے اب تک دربدر بیس لاکھ سے زائد فلسطینیوں میں سے اکثر نے اسپتالوں، عبادت گاہوں اور اسکولوں میں پناہ لی۔ مگر ان کے لیے ان پناہ گاہوں میں بھی پناہ کہاں؟
چوتھے جنیوا کنونشن کے مطابق تعلیمی اداروں کو کسی بھی نوعیت کی جنگ میں براہِ راست نشانہ بنانا جنگی جرائم میں شامل ہے۔ مگر مقبوضہ فلسطین سے متعلق اقوامِ متحدہ کی خصوصی ایلچی فرانچسکا البنیز کا کہنا ہے کہ امریکی اور یورپی ہتھیاروں سے مسلح اسرائیل نے تاک تاک کر ایک ایک محلے، اسپتال، اسکول، پناہ گزین کیمپ اور سیف زون کو نشانہ بنایا۔ اگر یہ نسل کشی نہیں تو پھر نسل کشی کیا ہوتی ہے؟
یونیسیف کے مطابق چھے جولائی تک اسرائیل نے پانچ سو چونسٹھ اسکولوں کو براہ راست نشانہ بنایا۔ ان میں تین سو نو سرکاری اسکول، ایک سو ستاسی اقوامِ متحدہ کے تحت چلنے والے اسکول اور اڑسٹھ نجی اسکول شامل ہیں۔ جب کہ جولائی سے اگست کے وسط تک پندرہ مزید اسکولوں کو نشانہ بنایا گیا۔
تازہ ترین حملہ گزشتہ ہفتے ال تلبینی اسکول پر کیا گیا۔ سو سے زائد عورتیں اور بچے شہید ہوئے۔ اکثر کی لاشیں اس بری طرح جل کے ریزہ ریزہ ہو گئیں کہ رضاکاروں نے لواحقین کو سرمہ ہونے والی ہڈیاں تھیلوں میں بھر کے دیں اور تلقین کی کہ فرض کر لیں کہ یہ ان کے پیارے کی لاش ہے۔ اس حملے میں جو بم استعمال ہوئے ان کے سبب تین پورے پورے خاندان راکھ کی صورت فضا میں تحلیل ہو گئے۔
غزہ کے پچانوے فی صد تعلیمی ادارے کلی یا جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔ مگر آفرین ہے رضاکاروں پر کہ جہاں جہاں بے گھروں کا قافلہ عارضی پناہ کے لیے رکتا ہے وہاں وہاں اگلے پڑائو تک ایک عارضی اسکول کسی خیمے میں یا کھلے آسمان تلے قائم ہو جاتا ہے تاکہ کچھ نہ کچھ تعلیمی سلسلہ برقرار رہے۔ شدید خطرات کے درمیان تعلیمی تسلسل جس حد تک ممکن ہو قائم رکھنا بھی جہاد اور غاصب کے خلاف مزاحمت کی ایک شکل ہے۔ یہ مزاحمت انیس سو اڑتالیس سے جاری ہے جب ساڑھے سات لاکھ فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بندوق کی نوک پر نکال کے ہمسائیہ ممالک کی جانب ہنکال دیا گیا اور انہوں نے کیمپوں میں سامان زمین پر اتارتے ہی پہلا کام یہ کیا کہ اپنے بچوں کو پڑھانا شروع کردیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ تعلیم کی اہمیت اگلی نسل کے ڈی این اے کا حصہ بنتی چلی گئی۔ آج آسمان تلے چھت نہ ہونے کے باوجود فلسطینیوں کا شمار سب سے زیادہ خواندہ قوموں میں ہوتا ہے۔ ( لگ بھگ سو فی صد شرح ِ خواندگی)۔
ہر برس میٹرک کا امتحان ’’توجیح‘‘ کے نام سے منعقد ہوتا ہے اور جو کامیاب ہوتے ہیں انہیں اعلیٰ تعلیم کی بہتر درس گاہوں تک رسائی مل جاتی ہے۔ اس برس غزہ کے بچوں نے دس ماہ سے بجلی منقطع ہونے کے باوجود چاندنی اور موبائیل فون ٹارچ کی روشنی میں پڑھائی کی۔ ان کا تعلیمی سال تو ضایع ہو گیا البتہ محنت ضایع نہیں ہوئی۔ فلسطینی تعلیمی حکام کا کہنا کہ جب بھی جنگ کا خاتمہ ہوا ان بچوں کے لیے خصوصی امتحان منعقد ہو جائے گا۔
اسرائیل کو ’’جہاد بذریعہ تعلیم‘‘ کا پوری طرح ادراک ہے۔ اسی لیے سات اکتوبر کے بعد اسرائیل نے غزہ کی پارلیمنٹ بلڈنگ، یونیورسٹی کیمپسز اور تمام قابل ِ ذکر ثقافتی اور تعلیمی اداروں کو بطورِ خاص نشانہ بنایا۔ تاکہ فلسطینی بچوں کو ان کی تاریخ اور شناخت سے محروم کیا جا سکے۔ ان کا حال بے حال اور مستقبل تاریک ہو سکے۔ کیونکہ تعلیم بھکاری بنانے سے روکتی ہے۔ تعلیم اپنے پائوں پر کھڑا ہو کر ایک بار پھر راکھ کے ڈھیر سے مستقبل دریافت کرنے کی جستجو عطا کرتی ہے۔ اور یہ کہ شعور کو مرنے نہیں دیتی اور غلامی اور آزادی میں حدِ فاصل جاننے کی تمیز دیتی ہے۔
آج غزہ میں مستقبل کے ننھے ننھے ڈاکٹر، انجینئر اور مدبر اپنا اور اپنے اہل ِ خانہ کا پیٹ پالنے کے لیے دن میں کھٹی میٹھی اشیا بیچتے ہیں جو ان کی مائیں انہیں بنا کے دیتی ہیں تاکہ یہ بچے تب تک مصروف رہیں جب تک دوبارہ اسکول نہیں جاتے۔ اور انہیں تربیت مل سکے کہ محنت کی عادت سے تاریکی سے بھی روشنی کیسے کاڑھی جاتی ہے۔ اگست میں تعلیمی سال مکمل ہوتا ہے اور ستمبر سے نیا سال شروع ہوتا ہے۔ عام حالات میں اگست تعلیمی نصاب اور نئے بستوں کی خریداری کا مہینہ ہے۔ مگر اس اگست میں غزہ کے یہ بچے کورس کی کتابوں اور نئے بستوں کے بجائے خوراک اور پانی کی تلاش میں مارے مارے گھوم رہے ہیں۔

غزہ میں محض بچے ہی نہیں مرے بلکہ تیس سو سے زائد اسکول و کالج کے اساتذہ بھی شہید ہو چکے ہیں۔ حال ہی میں غزہ کے سیکڑوں اساتذہ اور تعلیمی عملے نے تماشائی دنیا کو ایک کھلا خط لکھا ہے۔ اس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ ’’ہم ایک بار پھر یہ تعلیمی ادارے پہلے کی طرح کھڑے کر لیں گے۔ ہم اگلی نسل کو یہ مشعل منتقل کریں گے جو آج زمین پر عمارت کی شکل میں نہ سہی مگر ہمارے دل و دماغ میں ہمیشہ کی طرح روشن ہے۔ جو تعلیمی ادارے آج تباہ ہو رہے ہیں وہ بھی تو کئی عشروں پہلے حالت ِ بے گھری میں کسی خیمے یا کھنڈر میں ہی شروع ہوئے تھے۔ ایک بار پھر ہم ایسا ہی کریں گے۔ کوئی مخیر فلسطینی جس کے پاس کسی اور فلسطینی سے زائد اضافی وسائل ہیں اس نے کل بھی ہمیں مایوس نہیں کیا اور آنے والے کل میں بھی مایوس نہیں کرے گا۔ ہم آج کے خیموں اور ملبے سے ایک بار پھر نئی درس گاہیں اور ان درس گاہوں سے پہلے سے زیادہ قابل نسل پیدا کر دکھائیں گے‘‘۔

قارئین سے ایک گزارش

سچ کے ساتھ آزاد میڈیا وقت کی اہم ضرورت ہےـ روزنامہ خبریں سخت ترین چیلنجوں کے سایے میں گزشتہ دس سال سے یہ خدمت انجام دے رہا ہے۔ اردو، ہندی ویب سائٹ کے ساتھ یو ٹیوب چینل بھی۔ جلد انگریزی پورٹل شروع کرنے کا منصوبہ ہے۔ یہ کاز عوامی تعاون کے بغیر نہیں ہوسکتا۔ اسے جاری رکھنے کے لیے ہمیں آپ کے تعاون کی ضرورت ہے۔

سپورٹ کریں سبسکرائب کریں

مزید خبریں

مضامین

اسرائیل نے جو بویا وہی کاٹ رہا ہے:
دوٹوک:قاسم سید

19 جون
مضامین

اسلام اور مسلمان، سکھ مت اور سکھ، دوری پیدا کرنے کی کوشش،

17 جون
مضامین

امریکہ کے بس میں نہیں نیتن یاہو! کمزور’بائیڈن اور’مضبوط’ ٹرمپ سرکشی روکنے میں ناکام؟تجزیہ:آکاش جین

15 جون
  • ٹرینڈنگ
  • تبصرے
  • تازہ ترین

کیا ہوا،کیسے ہوا ‘موت کی فلائٹ’میں معجزاتی طور پر زندہ بچ جانے والے نے بیتی سنائی

جون 12, 2025
حافظ قرآن کی عظمت اور ان کا مقام و مرتبہ

حافظ قرآن کی عظمت اور ان کا مقام و مرتبہ

مارچ 31, 2022

ایران نے اسرائیل کے ڈیفنس سسٹم کو فیل کر کے سب کو حیران کردیا

جون 15, 2025

تہران نے گردن مروڑ دی،تل ابیب،حیفا،اور غزہ میں ایک جیسے مناظر،عمارتیں کھنڈر بن گئیں،پہلی بار اونٹ پہاڑ کے نیچے آیا

جون 15, 2025

اسرائیل تھک گیا،اب ٹرمپ سے امید اگلے24-48 گھنٹوں میں ایران پر حملوں میں شمولیت پر فیصلے کی توقع!

ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری کی خبر غلط:ٹرمپ،اسرائیل کمزور ہوگیا:,خامنہ ای 

اسرائیل نے جو بویا وہی کاٹ رہا ہے:
دوٹوک:قاسم سید


ایران پر امریکی حملے کے ناقابلِ پیش گوئی نتائج ہو سکتے ہیں: نیویارک ٹائمز کا انتباہ

اسرائیل تھک گیا،اب ٹرمپ سے امید اگلے24-48 گھنٹوں میں ایران پر حملوں میں شمولیت پر فیصلے کی توقع!

جون 19, 2025

ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری کی خبر غلط:ٹرمپ،اسرائیل کمزور ہوگیا:,خامنہ ای 

جون 19, 2025

اسرائیل نے جو بویا وہی کاٹ رہا ہے:
دوٹوک:قاسم سید

جون 19, 2025


ایران پر امریکی حملے کے ناقابلِ پیش گوئی نتائج ہو سکتے ہیں: نیویارک ٹائمز کا انتباہ

جون 19, 2025

حالیہ خبریں

اسرائیل تھک گیا،اب ٹرمپ سے امید اگلے24-48 گھنٹوں میں ایران پر حملوں میں شمولیت پر فیصلے کی توقع!

جون 19, 2025

ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری کی خبر غلط:ٹرمپ،اسرائیل کمزور ہوگیا:,خامنہ ای 

جون 19, 2025
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein

روزنامہ خبریں مفاد عامہ ‘ جمہوری اقدار وآئین کی پاسداری کا پابند ہے۔ اس نے مختصر مدت میں ہی سنجیدہ رویے‘غیر جانبدارانہ پالیسی ‘ملک و ملت کے مسائل معروضی انداز میں ابھارنے اور خبروں و تجزیوں کے اعلی معیار کی بدولت سماج کے ہر طبقہ میں اپنی جگہ بنالی۔ اب روزنامہ خبریں نے حالات کے تقاضوں کے تحت اردو کے ساتھ ہندی میں24x7کے ڈائمنگ ویب سائٹ شروع کی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ آپ کی توقعات پر پوری اترے گی۔

اہم لنک

  • ABOUT US
  • SUPPORT US
  • TERMS AND CONDITIONS
  • PRIVACY POLICY
  • GRIEVANCE
  • CONTACT US
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے

.ALL RIGHTS RESERVED © COPYRIGHT ROZNAMA KHABREIN

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist

سپورٹ کریں

کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کیجیے

روزنامہ خبریں

کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے

.ALL RIGHTS RESERVED © COPYRIGHT ROZNAMA KHABREIN