اسرائیل کے چینل 13 نے سینئر اسرائیلی حکام کے حوالے سے کہا کہ حماس کا ردعمل "منفی” تھا۔ اسرائیلی نشریاتی ادارے نے ایک اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے بھی کہا کہ حماس نے وٹکوف کی تجویز کو مؤثر طریقے سے مسترد کر دیا ہے۔ ایک اسرائیلی اہلکار نے وٹکوف تجویز میں حماس کی ترامیم پر تبصرہ کرتے ہوئے ہفتے کے روز اسرائیلی اخبار ہارٹز کو بتایا کہ تحریک نے امریکی ایلچی کے منصوبے کو مسترد کر دیا اور ایک نئی تجویز تیار کی۔
اخبار یدیعوت احرونوت نے ایک اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے کہا کہ حماس کے ردعمل نے معاہدے کا دروازہ بند کر دیا ہے۔ اخبار نے اطلاع دی ہے کہ حماس نے اپنے ردعمل میں سات سال تک کی جنگ بندی، نئے امدادی ماڈل کی منسوخی اور گذشتہ مارچ سے فوج کے ان علاقوں سے انخلاء کا مطالبہ کیاجن پر اس نے حملہ کیا تھا۔
حماس نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ اس نے ثالثوں کو امریکی ایلچی سٹیو وٹکوف کی اپنی حالیہ تجویز پر اپنا ردعمل پیش کر دیا ہے۔ حماس نے ایک پریس بیان میں کہا کہ قومی مشاورت کے ایک دور کے انعقاد کے بعد ہم نے آج ثالثوں کے سامنے امریکی ایلچی سٹیو وٹکوف کی حالیہ تجویز پر اپنا ردعمل پیش کیا ہے تاکہ ایک مستقل جنگ بندی، غزہ کی پٹی سے جامع انخلا اور ہمارے لوگوں کو امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔حماس نے مزید کہا کہ اس معاہدے کے فریم ورک کے اندر درج ذیل چیزوں کو نافذ کیا جائے گا۔ زیر حراست 10 زندہ قیدیوں کی رہائی اور 18 لاشوں کے حوالے کرنے کے بدلے میں فلسطینی قیدیوں کی ایک متفقہ تعداد کی رہائی کی جائے گی۔