ایران کی فوج نے اسرائیل کو براہ راست دھمکی دے دی ہے۔ اس سے قبل اسرائیل حالیہ دنوں میں یہ اشارہ دے رہا تھا کہ اگر امریکہ کے ساتھ مذاکرات ایران کے ایٹمی پروگرام کو روکنے میں ناکام رہے تو وہ ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنائے گا۔ ایرانی فوج کے کمانڈر انچیف میجر جنرل عبدالرحیم موسوی نے اسرائیل کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر حالات نے تقاضا کیا تو ایرانی مسلح افواج اسرائیل کے خلاف نئی فوجی کارروائیاں کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں ۔ اگر تل ابیب نے کوئی تزویراتی غلطی کی تو اسے مناسب جواب دیا جائے گا۔
عبد الرحیم موسوی نے یہ بیان "مقدس دفاع” کے آٹھ جلدوں پر مشتمل انسائیکلوپیڈیا کی نقاب کشائی کی تقریب میں میں شرکت کے دوران دیا۔ یہ انسائیکلو پیڈیا ایرانی فوج سے متعلق ہے۔ اس میں "مقدس دفاع” کا نام عراق- ایران جنگ کو دیا گیا ہے۔اسرائیل کو غیر معمولی چیلنجز سے دوچار کردیا
نیم سرکاری خبر ایجنسی ’’ تسنیم‘‘ کے مطابق صحافیوں کے "جارحانہ” اسرائیلی بیانات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں عبد الرحیم موسوی نے مزید کہا کہ اسرائیل ایران کی عظمت کو نقصان پہنچانے کے قابل ہونے سے بھی زیادہ حقیر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی صلاحیت اسرائیل اور اس کے حامیوں کو غیر معمولی چیلنجوں سے دوچار کرنے کے لیے کافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی نظام کے عناصر بخوبی جانتے ہیں کہ ان میں ایسے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں ہے تاہم وہاں اقتدار میں بچوں کے قاتل اور بے وقوف مجرموں کی موجودگی کسی بھی وقت غلطیوں کا ارتکاب کر سکتی ہے۔ موسوی نے کہا کہ اگر وہ ایک نیا سچا وعدہ حاصل کرنے کے لیے بے تاب ہیں تو ہم مناسب ضرب لگانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں اور اس مرتبہ ہم اپنا پچھلا قرض بھی پورا کریں گے۔
یاد رہے ایران اسرائیل کے خلاف کارروائیوں کے سلسلے کو سچے وعدہ کا نام دیتا ہے اور اب تک اس فریم ورک کے تحت دو کارروائیاں کر چکا ہے۔