نئی دہلی:اسرائیل اب ایران کے ساتھ جاری جنگ کو روکنے کے لیے بے چین نظر آتا ہے۔ ایسی رپورٹیں اسرائیلی میڈیا میں سامنے آئی ہیں۔ ان رپورٹوں کے مطابق اسرائیل کو لگتا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے نے اپنا مقصد حاصل کر لیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اب جنگ بند ہونی چاہیے۔ اس پیش رفت سے واقف حکام کا کہنا ہے کہ ایران کے مطابق اسے امریکی حملوں کا جواب دینا چاہیے۔
این ڈی ٹی وی NDTV India کا کہنا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد اسرائیل ایران کے ساتھ جنگ کو روکنا چاہتا ہے۔ یہ اطلاع اسرائیلی اخبار ‘ٹائمز آف اسرائیل’ نے امریکی اخبار ‘وال اسٹریٹ جرنل’ کے حوالے سے دی ہے۔ خبر میں بعض اسرائیلی اور عرب ذرائع کا حوالہ دیا گیا ہے۔اسرائیل کے channel 12کے مطابق، اسرائیل کا خیال ہے کہ وہ اگلے چند دنوں میں ایران کے جوہری اور بیلسٹک میزائل کے خطرات کو ختم کر دے گا، اس طرح اس کے آپریشن ‘رائزنگ لائین’ کا مقصد حاصل ہو جائے گا۔ عرب حکام نے امریکی اخبار کو بتایا کہ امریکا نے عرب حکام سے کہا ہے کہ وہ ایران کو یہ پیغام دیں کہ اسرائیل جلد ہی یہ کارروائی ختم کردے گا۔ایک اسرائیلی اہلکار نے اتوار کے روز ٹائمز آف اسرائیل Times of israel کو بتایا کہ اگر ایران اپنا جوہری پروگرام ختم کرنے پر راضی ہوتا ہے تو اسرائیل بمباری کی مہم ختم کرنے کے لیے تیار ہے۔ اہلکار نے کہا، "یہ ایران پر منحصر ہے، ہم پر نہیں۔ ہم اسے ابھی ختم کرنے میں خوش ہیں؛ اگر آخر میں کوئی معاہدہ ہوتا ہے تو اسرائیل اس کے نتائج سے مطمئن ہو جائے گا،” اہلکار نے کہا۔چینل 12 نیوز کے مطابق اس مہم کو ختم کرنے کے لیے دو آپشنز ہیں، پہلا یہ کہ اسرائیل یکطرفہ طور پر یہ اعلان کرے کہ اس نے اپنے جنگی اہداف حاصل کر لیے ہیں اور ایران اپنے میزائل حملے بند کر دے یا امریکا اعلان کرے کہ دونوں فریقین جنگ بندی پر رضامند ہو گئے ہیں۔ تاہم اس بات کا امکان کم ہے کہ اسرائیل دوسرے آپشن کا انتخاب کرے۔