اسرائیلی چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے گزشتہ روز اتوار کو جنوبی غزہ کے دورے کے بعد غزہ کی پٹی کے اضافی علاقوں میں زمینی حملے کے دائرہ کار کو بڑھانے کا حکم دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں اسرائیلی فوج نے غزہ کے تباہ حال فلسطینی علاقوں پر اپنے فضائی حملے تیز کر دیے ہیں۔ان حملوں میں مختلف جگہوں پر شہری اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ تازہ ترین واقعے میں دیر البلح شہر کے وسط میں واقع مسجد الانصار کو مکمل طور پر تباہ کر دیا
اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے شمالی علاقے شیخ رضوان اور دیگر علاقوں میں، جہاں بے گھر لوگ مقیم تھے، گھروں، عمارتوں اور رہائشی ٹاوروں کو دھماکوں اور تباہی کا نشانہ بنایا۔ غزہ کے مشرق میں الشجاعیہ اور الشعف کے محلے بھی نشانے پر رہےاس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے شمالی علاقے شیخ رضوان اور دیگر علاقوں میں، جہاں بے گھر لوگ مقیم تھے، گھروں، عمارتوں اور رہائشی ٹاوروں کو دھماکوں اور تباہی کا نشانہ بنایا۔ غزہ کے مشرق میں الشجاعیہ اور الشعف کے محلے بھی نشانے پر رہے۔
امدادی ٹیموں نے اطلاع دی کہ خان یونس کے مغرب میں واقع علاقے المواصی میں بے گھر افراد کے خیمے کو اسرائیلی حملے میں نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں چار فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔
غزہ کے طبی ذرائع نے تصدیق کی کہ اسرائیلی بم باری کے نتیجے میں کم از کم 52 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے اپنی زمینی کارروائیوں کو خان یونس، العطاطرة اور بیت لاهیا کے علاقوں میں بڑھا دیا ہے۔
فلسطینی مقامی ذرائع کے مطابق، گزشتہ تین دنوں کے دوران اسرائیلی فوج نے تقریباً 55 گھروں کو مکمل طور پر تباہ کیا ہے، جن میں کچھ کو پیشگی انتباہ جاری کیا گیا جب کہ کچھ کو بغیر کسی اطلاع کے نشانہ بنایا گیا۔ اس کے سبب ہلاکتوں اور لا پتا افراد کی تعداد میں اضافہ ہوااسرائیلی چیف آف اسٹاف نے کہا ہے کہ فوج "ایک سخت اور بلا نرم آپریشن” جاری رکھے ہوئے ہے اور حملہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک تمام یرغمالیوں کی واپسی اور حماس کی حکمرانی اور عسکری شاخ کی صلاحیتوں کا خاتمہ نہ ہو جائے۔
زامیر نے یہ بھی کہا کہ حماس غزہ پر اپنی گرفت کھو رہی ہے، تاہم انھوں نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ یہ بات خبر رساں ایجنسی "ڈوئچے” نے بتائی۔
اس سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع یسرائيل کاتز نے فوج کو ہدایت دی تھی کہ وہ غزہ میں پیش قدمی جاری رکھے …. اور بغیر کسی مذاکرات کے دباؤ کے ، جنگ کے تمام اعلان شدہ مقاصد حاصل کرے۔