نئی دہلی:راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے بدھ کے روز سنگھ کے کارکنوں کو خبردار کیا کہ وہ اپنے راستے سے نہ ہٹیں کیونکہ اب ملک میں سنگھ کے نظریہ کے لیے سازگار ماحول ہے۔
••••کیوں الرٹ کیا
موہن بھاگوت نے کہا- "صورتحال کو بدلنے میں زیادہ وقت نہیں لگتا۔ پہلے سنگھ کے تئیں بے حسی تھی، اب وہ ختم ہو گئی ہے۔ مخالفت تھی، وہ بھی ختم ہو گئی ہے۔ لیکن ہم ہمیشہ آگے بڑھتے رہے ہیں۔ لیکن اب ہمارے حالات بدل چکے ہیں، اس لیے ہمیں یہ یقینی بنانا ہے کہ ہماری سمت وہی رہے، بے حسی اور مخالفت ہمیں چوکنا رکھتی تھی۔ اب ہمارے اردگرد ماحول سازگار رہنے کی کوشش ہے، ہم سب کو سازگار بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔” بھاگوت نے یہ باتیں دہلی کے جھنڈے والان میں سنگھ کے نئے ہیڈکوارٹر کیشو کنج میں سنگھ کارکنوں اور لیڈروں سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔سنگھ نے بدھ 19 فروری کو پرویشوتسو کے طور پر منایا۔ اس پروگرام میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور وزیر صحت جے۔ پی نڈا کے علاوہ آر ایس ایس کے دیگر سینئر کارکنان بشمول آر ایس ایس جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسابلے، جوائنٹ جنرل سکریٹری کرشنا گوپال، ارون کمار اور آلوک کمار نے شرکت کی۔ امیت شاہ اور راج ناتھ سنگھ کو اسٹیج کے نیچے پہلی قطار میں بٹھایا گیا۔ سنگھ کے سینئر لیڈر اسٹیج پر تھے۔150 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا اور چار ایکڑ پر پھیلا ہوا، ہیڈ کوارٹر میں تین 12 منزلہ ٹاورز ہیں جن میں ایسوسی ایشن کے سرکاری اور رہائشی مقاصد کے لیے 5 لاکھ مربع فٹ جگہ ہے۔ عمارت میں ایک میس، کئی آڈیٹوریم، ایک لائبریری اور یہاں تک کہ ایک ہسپتال بھی ہے۔بھاگوت نے کہا – "ملک میں سنگھ کا کام تیزی سے بڑھ رہا ہے اور پھیل رہا ہے۔ اب ہمیں سنگھ کے کام کو اس نئی عمارت کی عظمت کے مطابق بنانا ہو گا… ہمارا کام اس طرح ہونا چاہیے۔” انہوں نے کہا کہ ہم اپنی آنکھوں سے بھارت کو وشو گرو بنتے دیکھیں گےسنگھ کے سربراہ نے کہا – "ہمیں پورا بھروسہ ہے کہ یہ کام پوری دنیا تک پہنچے گا اور ہندوستان کو عالمی لیڈر بنائے گا۔ ہمیں یقین ہے کہ ہم ایسا ہوتا دیکھیں گے… لیکن سنگھ کے رضاکاروں کو اس کے لیے کوششیں کرنی ہوں گی۔ ہمیں اس کام کو مسلسل بڑھانا ہوگا۔” یہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ پی ایم مودی بھی وشوا گرو کی باتیں کرتے رہے ہیں اور اپوزیشن اکثر طنزیہ انداز میں انہیں وشو گرو کہتی ہے۔ سوشل میڈیا پر وشو گرو کے میمز بنایے جاتے ہیں ـ