لکھنؤ: کاس گنج کے چندن گپتا قتل کیس میں تمام 28 قصورواروں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ 6 سال 11 ماہ اور 7 دن کے طویل انتظار کے بعد آج سزا کا اعلان کیا گیا ہے۔ 26 جنوری 2018 کو یوپی کے کاس گنج ضلع میں ترنگا یاترا کے دوران چندن گپتا کا قتل کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے آج تک چندن کے خاندان نے ایک طویل قانونی جنگ لڑی اور آج سزا کا اعلان کیا گیا ہے۔
چندن گپتا 26 جنوری 2018 کو ترنگا یاترا کے دوران کاس گنج میں فرقہ وارانہ تصادم کے دوران مارا گیا تھا
آخر یہ چندن گپتا قتل کیس کیا ہے اور کیسے ہوا؟ اس معاملے کو مرحلہ وار جانتے ہیں۔
چندن گپتا کا قتل کیسے ہوا؟
یہ سب 26 جنوری 2018 کو شروع ہوا، جب یوم جمہوریہ کے موقع پر صبح کاس گنج میں ترنگا یاترا نکالی گئی۔ اس کی قیادت ابھیشیک گپتا عرف چندن گپتا اپنے بھائی وویک گپتا اور دیگر ساتھیوں کے ساتھ کر رہاتھا۔ یہ سبھی بائک پر ہاتھ میں ترنگا لے کر بھارت ماتا کی جئے اور وندے ماترم کے نعرے لگا رہے تھے۔اسی کے ساتھ دوسرے فرقہ کے خلاف اشتعال انگیز نعرے لگا رہے تھےقابل ذکر ہے کہ اس واقعہ کے بعد ریاست میں ماحول گرم ہوگیا تھا۔ کاس گنج تشدد کی لپیٹ میں تھا۔ کیس میں پولیس نے مرکزی ملزم تین بھائیوں وسیم، نسیم، سلیم سمیت 100 سے زائد افراد کو گرفتار کیا تھا۔ تاہم بعد میں بہت سے لوگوں کو رہا کر دیا گیا۔ 8 سال تک جاری رہنے والی اس قانونی جنگ میں چندن کے والد نے کافی جدوجہد کی۔ اب عدالت کا فیصلہ آ گیا