پاپ آئیکون جینیفر لوپیز نے اسلامی ملک سعودی عرب کے شہر جدہ میں اپنی شاندار پرفارمنس سے سامعین کو مسحور کردیا۔ جینیفر کی اس پرفارمنس کا اہتمام سعودی عرب گراں پری کے لیے جدہ کورنیچ سرکٹ میں کیا گیا تھا۔ تاہم اس عظیم الشان تقریب میں جینیفر کے علاوہ کئی دیگر بین الاقوامی ستاروں نے بھی شرکت کی۔ تاہم جہاں ایک طرف کچھ لوگ جینیفر کی پرفارمنس سے لطف اندوز ہوتے نظر آرہے ہیں وہیں دوسری جانب اس پرفارمنس کو لے کر پورے علاقے میں گرما گرم بحث چھڑ گئی ہے۔جینیفر لوپیز کا جدہ کا سفر 19 اپریل کو شروع ہوا۔ اس دوران وہ گلابی زپ فرنٹ کیٹ سوٹ، اونچی پونی ٹیل اور سٹیلیٹوز میں نظر آئیں۔ یوں تو اس تقریب میں جینیفر کے ساتھ کئی ستارے بھی پہنچے لیکن جینیفر کی پرفارمنس نے سب کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی۔ تاہم جس جگہ یہ تقریب ہو رہی ہے وہ اسلام کے مقدس ترین شہر مکہ سے تقریباً 80 کلومیٹر دور ہے جس کی وجہ سے یہ تنازعہ بہت بڑھ گیا ہے۔ کیونکہ اس دوران حج کی تیاریاں بھی جاری ہیں۔تاہم جدہ میں ہونے والی اس تقریب کا مقصد تفریحی اور ثقافتی تقریبات کے سعودی ویژن 2030 کو فروغ دینا ہے۔ لیکن، جیسے ہی اس تقریب کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے لگی، لوگوں نے اس پر تنقید شروع کردی اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو نشانہ بنانا شروع کردیا۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ مکہ کے اتنے قریب ڈانس کرنا اور کپڑے اتار کر پاپ کنسرٹ کا انعقاد بے عزتی ہے۔مذہبی شخصیات اور سماجی مبصرین نے اس تقریب پر تنقید کرتے ہوئے اسے غلط قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق خانہ کعبہ میں ایسی پرفارمنس کرنا سراسر غلط ہے جس میں دنیا بھر سے مسلمان عبادت کے لیے آتے ہیں۔ اس سے قبل دسمبر 2024 میں جینیفر کو ریاض میں ایلی ساب فیشن شو میں پرفارم کرنے پر تنازعہ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ تاہم اگر ایونٹ کی بات کریں تو جینیفر کے علاوہ جیرون اینتھونی بریتھویٹ، جنوبی کوریا کے ڈی جے کم من جی سمیت کئی عالمی ستارے پہنچے تھے۔