آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسابلے کے آئین کے دیباچے سے ‘سوشلسٹ’ اور ‘سیکولر’ الفاظ کو ہٹانے کے مطالبے پر سیاست گرم ہوگئی ہے۔ کانگریس سمیت تمام پارٹیوں کے لیڈروں نے اس پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اب کانگریس لیڈر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے سنگھ اور بی جے پی پر حملہ کیا ہے۔ راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘X’ پر ایک پوسٹ میں لکھا- آر ایس ایس کا نقاب پھر سے اتر گیا ہے۔ آئین انہیں تکلیف دیتا ہے کیونکہ یہ مساوات، سیکولرازم اور انصاف کی بات کرتا ہے- آرجے ڈی وغیرہ نے بھی سخت تنقید کی
••سنگھ،بی جے پی کو دستور نہیں منو سمرتی چاہئے ایس ایس-بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ دستور نہیں مانوسمرتی چاہتے ہیں۔ وہ بہوجن اور غریب عوام کے حقوق چھین کر دوبارہ غلام بنانا چاہتے ہیں۔ ان کا اصل ایجنڈا ان سے آئین جیسا طاقتور ہتھیار چھیننا ہے۔ راہل گاندھی نے مزید خبردار کیا کہ آر ایس ایس خواب دیکھنا چھوڑ دے- ہم انہیں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ہر محب وطن ہندوستانی اپنی آخری سانس تک آئین کی حفاظت کرے گا۔
•••کیا ہے ہوسابلے کا بیان؟ جس پر ہنگامہ مچ گیا
بی جے پی ایمرجنسی کے 50 سال مکمل ہونے پر ملک بھر میں آئین ہٹیہ دیوس منا رہی ہے۔ اسی وقت، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسابلے نے آئین کے تمہید میں کی گئی تبدیلیوں کو منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ کانگریس پارٹی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی کے دوران آئین کے دیباچے میں سوشلزم اور سیکولرازم کے الفاظ شامل کیے گئے تھے۔