نئی دہلی:سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے حال ہی میں سنبھل میں ہوئے تشدد کے حوالے سے این ڈی ٹی وی سے خصوصی بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ سنبھل میں جو کچھ ہوا اس کے لیے پہلے ریاستی حکومت اور پھر مقامی انتظامیہ سب سے زیادہ ذمہ دار ہے۔ سنبھل میں جو کچھ ہوا ایسا لگتا ہے کہ پہلے سے منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ میں صاف کہتا ہوں کہ جو لوگ انتظامیہ کے اہلکار ہیں ان کے خلاف سخت ترین کارروائی ہونی چاہیے۔ اکھلیش یادو نے این ڈی ٹی وی سے گفتگو یہ بات کہں..
••سنبھل کے لوگوں نے تعاون کیا تھا
اکھلیش یادو نے کہا کہ حالانکہ سپریم کورٹ نے بھی سنبھل معاملے میں کچھ مشاہدات کئے ہیں۔ یہ حکومت کی ناکامی ہے۔ کیونکہ آج انتظامیہ اتنی طاقت دکھا رہی ہے تو اس دن اتنی طاقت کیوں نہیں دکھائی؟ وہاں کوئی ایسا شخص نہیں تھا جس نے تعاون نہ کیا ہو۔ وہاں کے لوگوں نے تعاون کیا جیسا کہ آپ سروے کے لیے چاہتے تھے۔
••جب دوسری بار سروے ہوا تو نعرے لگانے والے کون تھے؟
اکھلیش یادو نے مزید کہا کہ سوال یہ ہے کہ اگر انتظامیہ آج اتنی طاقت دکھا رہی ہے تو پہلے ایسا کیوں نہیں کیا گیا؟ جب بھی تحقیقات ہوگی انتظامیہ کی غلطی سامنے آئے گی۔ اگر انتظامیہ ویڈیو جاری کر رہی ہے تو میں پوچھتا ہوں کہ جب وہ پہلی بار سروے کرنے گئے تو کسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔ ایک سروے کے بعد دوسرے سروے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ انتظامیہ یہ کیوں نہیں بتاتی اور اگر آپ دوسری بار سروے کرنے گئے تو اس دوران نعرے کس نے لگائے؟ وہ کون لوگ تھے جنہوں نے نعرے لگا کر وہاں کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی؟
••سنبھل انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی جائے۔
اکھلیش یادو نے این ڈی ٹی وی سے کہا کہ اگر آپ مجھ سے پوچھیں تو میں آپ کو واضح کر دوں گا کہ اس پورے معاملے میں سنبھل کے انتظامی افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ جو چوکسی وہ اب دکھا رہا ہے اگر وہ دکھاتا تو یہ سب کچھ نہ ہوتا۔