نینی تال: اتراکھنڈ کا مشہور سیاحتی مقام نینی تال فروہ وارانہ کشیدگی کے سبب اس وقت گہری تشویش کے دور سے گزر رہا ہے۔ ایک نابالغ کے ساتھ مبینہ عصمت دری کے حالیہ واقعے کے بعد تشدد،ایک خاص کمیونٹی کے خلاف نفرتی مہم سے پیدا خوف کے ماحول نے نہ صرف شہر کی شبیہ کو داغدار کیا۔ بلکہ اس کا سیاحت کی صنعت پر بھی سنگین اثر پڑا ہے۔ واقعے کے بعد شہر میں سیاحوں کی آمد میں کمی آئی ہے اور ہوٹل والوں کو بھاری نقصان کا سامنا ہے۔
سی ٹی وی بھارت کی رپورٹ کے مطابق کہا جا رہا ہے کہ جون تک کی زیادہ تر ہوٹلوں کی بکنگ منسوخ کر دی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے مقامی تاجر سخت مایوس اور پریشان ہیں۔ نینی تال میں سیاحتی موسم اپریل سے جون تک اپنے عروج پر ہوتا ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب ملک بھر سے سیاح یہاں نینی جھیل، سنو ویو پوائنٹ، ٹفن ٹاپ اور دیگر سیاحتی مقامات کی سیر کے لیے آتے ہیں۔ لیکن حالیہ واقعے کے بعد سیاحوں کا اعتماد ڈگمگانے لگا ہے۔ ہوٹل چلانے والوں کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد سے بکنگ مسلسل کینسل ہو رہی ہے۔ جس سے کروڑوں روپے کا نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔کچھ ہوٹل مالکان کا کہنا تھا کہ انہیں اس سیزن میں کاروبار میں 80 سے 90 فیصد تک کمی کا سامنا ہے۔ واقعے کے بعد شہر میں سیکیورٹی انتظامات پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ تاہم انتظامیہ نے سکیورٹی کے حوالے سے تمام تر کوششیں شروع کر دی ہیں۔ شہر میں پولیس کا گشت بڑھا دیا گیا ہے۔ سی سی ٹی وی کیمروں کو فعال کیا جا رہا ہے۔ حساس علاقوں میں خصوصی نگرانی کی جا رہی ہے۔ اسی سلسلے میں نینیتال کے ایم پی اجے بھٹ نے بھی شہر کا دورہ کیا اور سیاحت کی صنعت کو ہو رہے نقصانات پر تشویش کا اظہار کیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم پی اجے بھٹ نے کہا کہ نینی تال پوری طرح محفوظ ہے۔ یہ ایک افسوس ناک واقعہ تھا۔ لیکن اس کے بہانے پورے شہر کا امیج خراب کرنا درست نہیں۔ انتظامیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ ہم یقین دلاتے ہیں کہ یہاں سیاح مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اور انتظامی اہلکار مسلسل چوکسی رکھے ہوئے ہیں اور آنے والے دنوں میں سیکورٹی کے مزید سخت انتظامات کئے جائیں گے۔