اردو
हिन्दी
مئی 13, 2025
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے
کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے
کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein
کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں

وقف ایکٹ:طویل مدتی ہندوتوپروجیکٹ کا نیا باب، یہ حکمت عملی کب تک چلے گی ؟

4 ہفتے پہلے
‏‏‎ ‎‏‏‎ ‎|‏‏‎ ‎‏‏‎ ‎ Uncategorized, مضامین
A A
0
287
مشاہدات
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

تجزیہ:اجے آشیرواد مہاپرشست
پارلیامنٹ میں متنازعہ وقف ایکٹ کی منظوری کے سنگین سیاسی نتائج ہو سکتے ہیں۔ وقف ایکٹ یقینی طور پر ان کوششوں کے سلسلے میں تازہ ترین مثال ہے، جس کے ذریعے وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی ہندوستان کے سیاسی منظر نامے پر اپنا اثر و رسوخ ڈالنا چاہتے ہیں۔ یہ ایک ایسے وقت میں مودی کی طاقت کا مظاہرہ ہے جب وہ اپنے  سب سے کمزور دور اقتدار کے نظر آ سکتے تھے۔جب سے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران گراوٹ کا مشاہدہ کیا گیااور وہ اپنے اتحادیوں پر منحصر ہو گئے ، تب سے انہوں نے خود کو ناقابل تسخیر کے طور پر پیش کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑا ہے
بی جے پی اور نریندر مودی کو انڈیا الائنس سے دھچکا لگا، جب اپوزیشن جماعتوں نے متحد ہو کر پارٹی کو مسلسل تیسرے الیکشن میں اکثریت حاصل کرنے سے روک دیا۔ سب نے محسوس کیا کہ مودی کو عاجزی کا ذائقہ مل گیاہے، اس لیے ان کے لیے یہ ظاہر کرنا اور بھی اہم ہو گیا کہ نتیش کمار اور این چندر بابو نائیڈو جیسے اتحادیوں پر بڑھتے ہوئے انحصار کے باوجود وہ پوری طرح سے کنٹرول میں ہیں  وقف ترمیمی ایکٹ شاید مودی کے 11 سالہ دور حکومت میں پہلا بل تھا جس پر پارلیامنٹ میں بڑے پیمانے پر بحث ہوئی۔یہ پچھلے بلوں کی طرح  لوک سبھا میں بی جے پی کی عددی  طاقت  یعنی سفاکیت کی وجہ سے  بغیر کسی بحث کے منظور نہیں کیا گیا، جیسا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی، یا تین طلاق کو جرم قرار دینا، یا اس طرح کے بہت سے دوسرے قوانین کے  منظور ہونے کے دوران دیکھا گیاتھا
••وقف بل بی جے پی کے طویل مدتی ہندوتوا پروجیکٹ کو فروغ دینے کے طور پر ابھرا۔ یہ بل مسلمانوں کے خلاف تھا، لیکن بی جے پی نے اسے مسلم کمیونٹی کے لیے ایک ترقی پسند قانون کے طور پر پیش کیا۔ ستم ظریفی دیکھیں، بی جے پی نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ مسلم کمیونٹی کے لیے ایک اصلاحی قانون ہے، لیکن ایک بھی مسلم ایم پی اس کے حق میں نہیں تھا۔ بی جے پی کے واحد مسلم ایم پی غلام علی نے اس معاملے پر بات کی، لیکن بل کے دفاع میں ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ اس کے بجائے انہوں نے کانگریس پر حملہ کرنے کے لیے اس موقع کا انتخاب کیا یہ قانون مودی کے لیے یہ ظاہر کرنے کا ایک موقع بھی تھا کہ پارلیامنٹ میں ان کی تعداد کم ہونے کے باوجود ان کے پاس بڑے فیصلے لینے کی سیاسی طاقت ہے۔ وہ اپنے سیکولر اتحادیوں جیسے جنتا دل (متحدہ)، تیلگو دیشم پارٹی، لوک جن شکتی پارٹی اور یہاں تک کہ کسی حد تک بیجو جنتا دل جیسی غیر جانبدار پارٹیوں کو بھی اپنی پارٹی کے حق میں ووٹ دینے کے لیے آمادہ کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں ـ بل دراصل اپوزیشن کو یہ بتانے کا مودی کا طریقہ تھا کہ وہ پارلیامنٹ کے اندر اور باہر، دونوں ہی جگہ  سب سے زیادہ طاقتور ہیں۔ مودی کی طاقت کا مظاہرہ ایسے وقت میں ہوا جب ان کی مقبولیت میں کمی آرہی ہے۔ ہندوستانی معیشت کمزور ہو رہی ہے اور ٹرمپ کے تباہ کن ٹیرف سے عالمی اقتصادی نظام پٹری سے اتر رہا ہے
غور کریں کہ مودی مردم شماری کرانے یا خواتین کے ریزرویشن بل کو نافذ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ دراوڑ پارٹیوں نے بی جے پی کے زعفرانی منصوبے کے خلاف اپنی مخالفت تیز کر دی ہے اور عدالتوں نے مرکزی حکومت کے آمرانہ اقدامات پر  سوال اٹھانا شروع کر دیے ہیں۔ سپریم کورٹ نے حال ہی میں تمل ناڈو کے گورنر پر تمل ناڈو حکومت کے بلوں کو ‘غیر قانونی طور پر’ روکنے پر اپنا فیصلہ سنایا ـدوسری  طرف بی جے پی اپنے انتخابی وعدوں کو پورا کرنے کی جدوجہد کر رہی ہے۔ کیا کسی کو مہاراشٹر میں بی جے پی کے لڑکی بہن یوجنا کے بھتے یاد ہیں؟ وزیراعظم نہیں چاہتے کہ لوگ ان مسائل پر بات کریں۔ اس لیے انہوں نے ہندوتوا کی جارحیت اور باہو بلی راشٹر واد کے پرانے مرکب کا سہارا لیا ہے
انہیں منتشر مخالف قوتوں سے مدد ملی ہے۔ مودی کی مخالفت کے لیے بنایا گیا ‘انڈیا’ بلاک بکھر گیاہے اور اس کے رہنما ایک دوسرے کے خلاف بولتے نظر آتے ہیں۔ جولائی 2024 کے بعد ‘انڈیا’ بلاک کے سرکردہ رہنماؤں کی ایک بھی میٹنگ نہیں ہوئی ہے۔ اپوزیشن خیمےمیں واحد استثنیٰ ڈی ایم کے ہو سکتا ہے، جس نے اپنی ریاست میں بی جے پی کو کنارے کر رکھا ہے۔ وقف بل پر بحث کے دوران مشترکہ احتجاج کرنے کے لیے ‘انڈیا’ بلاک طویل عرصے کے بعد اکٹھا ہوا، لیکن ان کے پاس کوئی طویل مدتی منصوبہ نہیں ہے۔ اس لیے نریندر مودی اپوزیشن کو ایک خطرناک جال میں الجھائے  رکھنے میں کامیاب رہےلیکن سوال یہ ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کب تک لوگوں کو اصل مسائل سے دور رکھنے میں کامیاب ہوں گے؟ بدلتا ہوا عالمی نظام یقینی طور پر ان کے حق میں جاتانظرنہیں آ رہا ہے
(یہ مضمون نگار کے ذاتی خیالات ہیں ،بشکریہ دی وائر )

ٹیگ: ' commentappositionBJPeconomyHindutv projectModipmstrategytarifetrumpWaqf Act

قارئین سے ایک گزارش

سچ کے ساتھ آزاد میڈیا وقت کی اہم ضرورت ہےـ روزنامہ خبریں سخت ترین چیلنجوں کے سایے میں گزشتہ دس سال سے یہ خدمت انجام دے رہا ہے۔ اردو، ہندی ویب سائٹ کے ساتھ یو ٹیوب چینل بھی۔ جلد انگریزی پورٹل شروع کرنے کا منصوبہ ہے۔ یہ کاز عوامی تعاون کے بغیر نہیں ہوسکتا۔ اسے جاری رکھنے کے لیے ہمیں آپ کے تعاون کی ضرورت ہے۔

سپورٹ کریں سبسکرائب کریں

مزید خبریں

مضامین

مسلمانوں کو ہندوتو وادی داخلی چنوتیوں کا سامنا

13 مئی
Uncategorized

کرناٹک کے بیلگاوی میں قرآن و حدیث کے نسخے جلائے جانے پر کشیدگی,نوجوانوں کا مظاہرہ 

13 مئی
Uncategorized

یوپی :جے شری رام کہلوانےکے لیے 80سالہ بزرگ پر تشدد، دو گرفتار

13 مئی
  • ٹرینڈنگ
  • تبصرے
  • تازہ ترین

آئی پی ایس افسر نورالہدی وقف قانون کے خلاف احتجاجاً اپنی ملازمت سے مستعفیٰ

اپریل 18, 2025

کیرل میں لاکھوں افراد سڑکوں پر نئے وقف قانون کے خلاف’ملک  میں اب تک کا  سب سے بڑا احتجاج’ارگنائزر مسلم لیگ کا دعویٰ

اپریل 17, 2025
حافظ قرآن کی عظمت اور ان کا مقام و مرتبہ

حافظ قرآن کی عظمت اور ان کا مقام و مرتبہ

مارچ 31, 2022

اردو ایلین نہیں،ہندوستان میں پیدا ہونے والی اردو کو کسی مذہب سے نہیں جوڑا جاسکتا: سپریم کورٹ کا تاریخی  فیصلہ

اپریل 16, 2025

امریکہ اور سعودی عرب میں ہتھیاروں کی خریداری کا 142 بلین ڈالر کا معاہدہ ہوگیا : وائٹ ہاؤس

مسلمانوں کو ہندوتو وادی داخلی چنوتیوں کا سامنا

بنگلہ دیش:عوامی لیگ پر شکنجہ کسا،اب رجسٹریشن بھی منسوخ,اب  نہیں لڑسکے گی الیکشن ،مزیدسخت اقدامات کا اعلان  –

عارضی تحفظ کے باوجود ہلدوانی میں درگاہ کے انہدام پر سپریم کورٹ سخت، اترکھنڈ سرکار سے جواب مانگا

امریکہ اور سعودی عرب میں ہتھیاروں کی خریداری کا 142 بلین ڈالر کا معاہدہ ہوگیا : وائٹ ہاؤس

مئی 13, 2025

مسلمانوں کو ہندوتو وادی داخلی چنوتیوں کا سامنا

مئی 13, 2025

بنگلہ دیش:عوامی لیگ پر شکنجہ کسا،اب رجسٹریشن بھی منسوخ,اب  نہیں لڑسکے گی الیکشن ،مزیدسخت اقدامات کا اعلان  –

مئی 13, 2025

عارضی تحفظ کے باوجود ہلدوانی میں درگاہ کے انہدام پر سپریم کورٹ سخت، اترکھنڈ سرکار سے جواب مانگا

مئی 13, 2025

حالیہ خبریں

امریکہ اور سعودی عرب میں ہتھیاروں کی خریداری کا 142 بلین ڈالر کا معاہدہ ہوگیا : وائٹ ہاؤس

مئی 13, 2025

مسلمانوں کو ہندوتو وادی داخلی چنوتیوں کا سامنا

مئی 13, 2025
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein

روزنامہ خبریں مفاد عامہ ‘ جمہوری اقدار وآئین کی پاسداری کا پابند ہے۔ اس نے مختصر مدت میں ہی سنجیدہ رویے‘غیر جانبدارانہ پالیسی ‘ملک و ملت کے مسائل معروضی انداز میں ابھارنے اور خبروں و تجزیوں کے اعلی معیار کی بدولت سماج کے ہر طبقہ میں اپنی جگہ بنالی۔ اب روزنامہ خبریں نے حالات کے تقاضوں کے تحت اردو کے ساتھ ہندی میں24x7کے ڈائمنگ ویب سائٹ شروع کی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ آپ کی توقعات پر پوری اترے گی۔

اہم لنک

  • ABOUT US
  • SUPPORT US
  • TERMS AND CONDITIONS
  • PRIVACY POLICY
  • GRIEVANCE
  • CONTACT US
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے

.ALL RIGHTS RESERVED © COPYRIGHT ROZNAMA KHABREIN

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist

سپورٹ کریں

کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کیجیے

روزنامہ خبریں

کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے

.ALL RIGHTS RESERVED © COPYRIGHT ROZNAMA KHABREIN