نئی دہلی:آرکے (بیورو)
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے نئے صدر 76سالہ بزرگ صدر ڈاکٹر رئیس الدین نےایک سادہ تقریب کے دوران عہدے کا چارج سنبھال لیا اس طرح ڈاکٹر قاسم رسول الیاس کا لگاتار دو ٹرم پر مشتمل دور صدارت ختم ہوگیا ۔واضح ہو یہاں ایک ٹرم چار سال پر مشتمل ہوتا ہے -ڈاکٹر قاسم رسول الیاس تیز طرار،پی آر والے اورمیڈیا کے دوست ہونے کے ساتھ قومی و ملی سطح پر شناخت رکھتے ہیں ،جبکہ نئے بظاہر صدر غیر معروف چہرہ ہیں ۔وہ مغربی بنگال سے تعلق رکھتے ہیں اور جماعت اسلامی کے سینئیر رکن ہیں علاقائی سطح پر کئی ذمہ داریاں سنبھال چکے ہیں۔انہوں نے ایک بار لوک سبھا الیکشن بھی لڑا ہے جس میں بیالیس ہزار ووٹ حاصل کئے تھے-
ان کی قیادت میں ڈبلیوپی آئی کیا نئی بلندیوں اور نئی منزلوں کو چھوئے گی ؟یہ تو آنے والا وقت طے کرے گا مگران کے سامنے کئی چیلنج ہوں گے مثلا سابق صدر نے پارٹی کو جہاں چھوڑا ہے وہ اس سے آگے لے جاسکیں گے؟،کیا ان کو اچھی ٹیم میسر آئے گی ؟اور کیا وہ اپنی پیرانہ سالی اور تجربات کا فائدہ ڈبلیو پی آئی سے وابستہ نئی نسل کو منتقل کرسکیں گے ؟-
دریں اثنا اس موقع پر اپنی بات رکھتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ آئیڈیا لوجی ،ویزن ،اورconcept واضح ہو لیڈر شپ فعال اور بیدار مغز ہو تو منزل سر کرنا آسان ہوتا
ہے -انہوں نے کہا کہ جمہوری سیاست میں بتدریج اور قدم بہ قدم تبدیلی آتی ہے -انہوں نے کہا کہ ہمارے نئے صدر کا ویزن بہت کلئیر ہے بہت تجربہ کار ہیں -سیاست میں ہر پارٹی پر اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے-نئے صدر میں سب کو ساتھ لے کر چلنے کی صلاحیت ہےانہوں نے دعویٰ کیا کہ پارٹی میں داخلی جمہوریت ہے اور سب کو سب کچھ کہنے کی اجازت ہے-ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ ہم شارٹ کٹ کے قائل نہیں ہیں اور نہ ہی اقتدار کے لئے اصولوں سے کبھی سمجھوتہ کیا ہے نہ کریں گے-
نو منتخب صدر ڈاکٹر رئیس الدین نے کہا کہ ہمارے سابق صدر الیاس صاحب نے پارٹی کو سنوارا اور دستور کے دائرہ میں رہ کر پارٹی کو ایک مقام تک پہنچایا میرا ان سے کوئی موازنہ نہیں ہے -انہوں نے کہا کہ سب مل کر پارٹی کو آگے بڑھائیں گے،امید ہے سابق صدر کا بھرپور تعاون ملتا رہے گا-
انہوں نے کہا کہ جسٹس فار آل اور فریڈم ہمارے دستور کی بنیاد ہیں اور یہ دونوں سیاسی موومنٹ سے ممکن ہے-پروگرام کی نظامت عارف اخلاق نے کی جبکہ نثار احمد خان نے شکریہ ادا کیا