اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کا جواب ’مشرق وسطیٰ کو بدل کر رکھ دے گا۔‘
وزیر اعظم آفس نے اس بیان کی وضاحت نہیں کی مگر بتایا کہ انھوں نے کونسل کے سربراہان کو بتایا ہے کہ حماس کو ’مشکل اور بدترین حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘اے ایف پی کے مطابق نیتن یاہو نے کہا کہ ’یہ صرف شروعات ہے۔۔۔ ہم سب آپ کے ساتھ ہیں اور ہم انھیں بڑی قوت سے شکست دیں گے۔‘
دریں اثنا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پُرتشدد حملوں اور شہریوں کو یرغمال بنانے کی مذمت کی ہے۔ انھوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ امدادی سامان غزہ پہنچانے کی اجازت دی جائے۔
واضح ہو حماس کے حملوں میں اب تک اسرائیل میں 900 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ فلسطینی حکام کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملوں میں قریب 600 ہلاکتیں ہوئی ہیں
اسرائیلی حکومت کے مطابق حماس نے 100 اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کو یرغمال بنایا جبکہ حماس نے یرغمالیوں کو ’پُروقار انداز میں رکھنے‘ کا وعدہ کیا ہے
امریکہ نے اسرائیلی میں متعدد امریکی شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے اور اسرائیل کے لیے جنگی سازوسامان بھیج کر اور خطے میں افواج کو بڑھا کر حمایت کا اعلان بھی کیا ہے