کانگریس کے سینئر لیڈر اور قائد حزب اختلاف راہول گاندھی امریکہ کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ اس دوران راہل گاندھی نے امریکی ارکان پارلیمنٹ کے ایک وفد سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کی کچھ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں جس سے تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ ان تصویروں میں اسرائیل مخالف الہان عمر راہل گاندھی کے ساتھ نظر آ رہی ہیں۔ اب بی جے پی نے اس کو لے کر راہل گاندھی کو نشانہ بنایا ہے۔بی جے پی کے قومی ترجمان سنجو ورما کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی اقتدار میں آنے کے لیے بے چین ہیں۔ اس جلد بازی کی وجہ سے ہی کوئی انتہا پسند اسلامی الہان عمر سے مل سکتا ہے۔
یہ ملاقات واشنگٹن ڈی سی میں رے برن ہاؤس کے دفتر کی عمارت میں ہوئی۔ اس میٹنگ کی میزبانی کانگریس مین بریڈلی جیمز شرمین نے کی۔ الہان عمر کے علاوہ وفد میں سینیٹر جوناتھن جیکسن، سینیٹر رو کھنہ، سینیٹر راجہ کرشنامورتی، سینیٹر باربرا لی، سینیٹر شری تھانیدار، جیسس جی۔ گارسیا، سینیٹرز ہانک جانسن اور جان سکاکوسکی۔مگر بی جے پی کو ان دوسرے ارکان سے ملاقات پر کوئی اعتراض نہیں ہوا البتہ واحد مسلم کانگریس مین الہان سے ملاقات پسند نہیں آئی اور ان کو اسلامی انتہا پسند قرار دیا
*الہان عمر کون ہیں؟
الہان عمر ایک امریکی رکن پارلیمنٹ ہیں۔ وہ 2019 سے امریکی کانگریس کی ڈیموکریٹک رکن ہیں۔ وہ پہلی افریقی مہاجر ہیں جو الیکشن جیت کر امریکی پارلیمنٹ میں پہنچی ہیں۔ وہ پارلیمانی نشست پر الیکشن جیتنے والی پہلی سیاہ فام خاتون بھی ہیں۔ وہ امریکی پارلیمنٹ میں پہنچنے والی پہلی دو مسلم امریکی خواتین میں بھی شامل ہیں۔ وہ امریکہ میں اپنے اسرائیل مخالف موقف کی وجہ سے مشہور ہیں۔
الہان کو اپنے بھارت مخالف خیالات کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ انہوں نے امریکی پارلیمنٹ میں پی ایم مودی کی تقریر کا بائیکاٹ کیا تھا۔ الہان عمر کئی بار غیر ملکی فورمز سے ہندوستان کو تنقید کا نشانہ بنا چکی ہیں۔ اس نے بھارت کو اقلیت مخالف بھی قرار دیا ہے۔ ایک بیان میں بائیڈن انتظامیہ کو نشانہ بناتے ہوئے الہان عمر نے کہا تھا کہ ہندوستان میں مسلم اقلیتوں کے خلاف ایک طویل عرصے سے مہم چل رہی ہے۔ انہوں نے تب بھی کہا تھا کہ ہندوستان میں مسلمان ہونا جرم کے مترادف ہے۔