نئی دہلی: (آر کے بیورو)کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پیر کو ندہلی میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) نے اپنی میٹنگ میں متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی ہے کہ اگر وہ مرکز میں اقتدار میں آتی ہے تو وہ ملک گیر ذات پات کی مردم شماری کرائے گی۔ راہل نے کہا کہ ہم بی جے پی اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ یا تو ملک گیر ذات پات کی مردم شماری کرائے یا اقتدار چھوڑ دیے۔ راہل نے کہا کہ پی ایم مودی میں ذات پات کی مردم شماری کرانے کی صلاحیت نہیں ہے۔ راہل نے کہا کہ کانگریس کے چار وزرائے اعلیٰ میں سے تین او بی سی ہیں، جبکہ بی جے پی کے 10 میں سے صرف ایک وزیر اعلیٰ او بی سی ہے، وہ بھی جلد ہی سابق ہو جائیں گے
انہوں نے صاف طور سے کہا کہ مردم شماری ہر قیمت پر ہو گی۔ کانگریس یہ کام کرے گی
راہل نے کہا کہ اس پر چار گھنٹے تک سی ڈبلیو سی کی میٹنگ میں بحث ہوئی اور اس تجویز کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ اس کے خلاف کسی نے کچھ نہیں کہا۔ ہماری چار ریاستوں (راجستھان، چھتیس گڑھ، ہماچل پردیش، کرناٹک) کے سی ایم سی ڈبلیو سی میٹنگ میں موجود تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنی ریاستوں میں ذات پات کی مردم شماری کرائیں گے یا اس سلسلے میں ڈیٹا کو عام کریں گے۔
راہل نے کہا- "ہم ذات پات کی مردم شماری کرانے کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی پر دباؤ ڈالیں گے کیونکہ ملک کو اس کی ضرورت ہے۔ جہاں تک I.N.D.I.A اتحاد کا تعلق ہے، مجھے لگتا ہے کہ زیادہ تر پارٹیاں اس کی حمایت کریں گی۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کانگریس کے اس فیصلے سے دوسری اونچی ذاتیں کانگریس سے دور نہیں چلی جائیں گی ؟راہل نے کہا کہ یہ سماجی انصاف کا معاملہ ہے، کانگریس کے بارے میں نہیں، جنہیں سرکاری اسکیموں کا فائدہ ملتا ہے۔ کیا وہ پیچھے رہ جائیں، ساری دولت ان کے ہاتھ میں کیوں ہو جس کے پاس زیادہ حصہ نہیں؟