کانگریس لیڈر راہل گاندھی ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ راجیہ سبھا کے سابق رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر سبرامنیم سوامی نے دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کرتے ہوئے وزارت داخلہ کو راہل کی ہندوستانی شہریت منسوخ کرنے کی ہدایت مانگی ہے۔ اس عرضی پر اگلے ہفتے دہلی ہائی کورٹ میں سماعت ہو سکتی ہے۔
عرضی میں سبرامنیم سوامی کا کہنا ہے کہ انہوں نے وزارت داخلہ کو راہل گاندھی کی شہریت کے بارے میں پانچ سال قبل شکایت کی تھی۔ ابھی تک وزارت داخلہ نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ اس نے اس معاملے پر کیا فیصلہ یا کارروائی کی ہے؟
عدالت وزارت داخلہ سے اس کی جانب سے دائر درخواست پر اب تک کی گئی کارروائی کے بارے میں اسٹیٹس رپورٹ طلب کرے۔ راہل کی شہریت کے بارے میں معلومات طلب کرنے والی آر ٹی آئی درخواست کے جواب میں مرکزی حکومت نے کسی بھی قسم کی معلومات شیئر کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
ایک شخص نے معلومات کے حق یعنی آر ٹی آئی کے تحت مرکزی وزارت داخلہ سے راہل کی شہریت کے معاملے سے متعلق معلومات مانگی تھی۔ جواب میں، وزارت نے کہا کہ آر ٹی آئی ایکٹ کی دفعہ 8 (1) (ایچ) اور (جے) کے تحت کوئی انکشاف نہیں کیا جا سکتا۔ معلومات دینے سے تفتیشی عمل میں رکاوٹ آئے گی۔
برسوں پہلے سپریم کورٹ میں راہل کی شہریت پر سوال اٹھاتے ہوئے ایک عرضی بھی دائر کی گئی تھی۔ اس میں وزارت داخلہ کو راہل کی شہریت کے معاملے کی فوری تحقیقات کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست کی گئی تھی۔ تب اس وقت کے چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی قیادت والی بنچ نے عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔ جسٹس گوگوئی نے کہا تھا کہ اگر کوئی کمپنی راہل گاندھی کو کسی بھی شکل میں برطانوی شہری قرار دیتی ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ برطانوی ہو گئے ہیں۔ اس پورے تنازعہ پر راہل کی بہن پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی کہا تھا کہ پورا ملک جانتا ہے کہ راہل ہندوستان میں پیدا ہوئے اور ہندوستانی ہیں۔