جنوبی اور مشرقی لبنان پر بھاری بمباری کے بعد سرحد پر اب تک کے سب سے زیادہ پرتشدد دن کے موقع پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہر کسی کو نشانے پر رکھا ہوا ہے۔
نیتن یاہو نے پیر کے روز ایک تقریر میں مزید کہا کہ حزب اللہ گھروں میں میزائل رکھ رہی ہے اور ان سے ہمیں نشانہ بنا رہی ہے۔ ہمیں اپنے دفاع کے لیے حزب اللہ کو جواب دینا چاہیے۔ لبنانی عوام کو ہماری وارننگ کو سنجیدگی سے لینا چاہیے اور اپنے گھروں سے نکل جانا چاہیے۔
نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کی جنگ لبنانی عوام کے خلاف نہیں بلکہ حزب اللہ کے ساتھ ہے۔ نیتن یاہو نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک بمباری جاری رکھے گا۔ نیتن یاہو نے پیر کو ایک تقریر میں تل ابیب کے اندر ایک آرمی ہیڈکوارٹر میں صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کہا کہ میں نے وعدہ کیا تھا کہ ہم شمال میں سیکورٹی کے توازن اور طاقت کے توازن کو تبدیل کر دیں گے۔ اور یہ بالکل وہی ہے جو ہم کر رہے ہیں۔
تاہم نیتن یاہو نے ساتھ ہی خبردار کیا کہ ان کے ملک کو مشکل دنوں کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ پر حملوں میں شدت آئے گی۔ انہوں نے اسرائیلیوں سے مہم جاری رکھنے اور حکام کی ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی۔ یہ بیانات اسرائیلی فوج کے اس اعلان کے فوراً بعد سامنے آئے ہیں کہ اس نے لبنان میں حزب اللہ پر اپنے حملوں کا دائرہ بڑھا دیا ہے اور وادی البقاع میں اس نے لبنانیوں کو حزب اللہ کے ہتھیاروں کے مقامات کے قریب رہنے والوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ان سے دور رہیں۔
لبنانی وزارت صحت کے مطابق 23 ستمبر پیر کے روز صبح سے مسلسل پرتشدد اسرائیلی حملوں میں 492 افراد شہید اور 1645 زخمی ہوگئے ہیں۔ مرنے والوں میں 35 بچے بھی شامل ہیں۔