ممبئی (نمائندہ خصوصی) آل انڈیا ملی اتحاد کونسل کی قومی مجلس منتظمہ کی تشکیل کے لیے ایک اہم نشست کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت کونسل کے صدر مولانا سلمان خوشتر حلیمی نے کی جب کہ نشست کی کارروائی کونسل کے جنرل سیکریٹری مولانا غفران ساجد قاسمی نے چلائی، نشست کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کونسل کا قیام گذشتہ دنوں عمل میں آیا جس کے بنیادی مقاصد میں امت مسلمہ کے تمام مسالک و مکاتب فکر کو کلمہ واحدہ کی بنیاد پر کم از کم مشترکہ پروگرام کے تحت ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا ہے اور امت مسلمہ کو ملی مسائل کے حل کے لیے ایک آواز بنانا ہے، انہی مقاصد کو بروئے کار لانے کے لیے آل انڈیا ملی اتحاد کونسل کا قیام عمل میں آیا ہے، قیام کے وقت تین اہم عہدوں کا انتخاب ہو چکا تھا، اب چونکہ کونسل کے دائرہ کار کو بڑھانا ہے اور کونسل کو مضبوط بنانے کے لیے اس کا رجسٹریشن بھی ضروری ہے تو اس مقصد کے لیے مجلس منتظمہ کی تشکیل ناگزیر تھی، سب سے پہلے نائب صدر کے لیے اتفاق رائے سے مدرسہ فاروقیہ گوونڈی کے مہتمم مولانا شکیل ندوی کا نام پیش کیا گیا جسے شرکا نے منظور کیا، اس طرح مولانا ندوی کو کونسل کا سینئر نائب صدر منتخب کیا گیا، دوسرے نائب صدر کے لیے مولانا ثناء اللہ سلفی کا انتخاب کیا گیا اور تیسرے نائب صدر کے لیے محمد شاہد خان کو منتخب کیا گیا، شرکاء مجلس نے سبھی ناموں پر اتفاق کیا، جوائنٹ سکریٹری کے لئے مولانا محمد اسلم قاسمی اور مولانا ثناءاللہ غازی کو متفقہ طور پر منتخب کیا گیا، معاون خازن کے لیے سمیر فیصل خان کا انتخاب ہوا، ان تمام انتخابات کو صدر نے اپنی منظوری سے نوازا، مولانا محمد نصراللہ قاسمی اور قاری اعجاز قادری چشتی کو کونسل کا رکن تاسیسی منتخب کیا گیا، اس موقع پر کونسل کو چیریٹی کمیشن سے رجسٹریشن کرانے کی ذمہ داری صدر کونسل اور جنرل سیکریٹری کو سونپی گئی اور طے کیا گیا کہ جتنی جلد ممکن ہو وکیل سے رابطہ کرکے رجسٹریشن کا عمل مکمل کرلیا جائے، اس نشست میں یہ بھی طے پایا کہ ، جلدہی ریاستی یونٹوں کی تشکیل کی جائے گی، ا مولانا شکیل ندوی کی دعا پر نشست کا اختتام ہوا.